|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2024

کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اور پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کا ایک مشترکہ اجلاس سنڈیمن پروونشل ہسپتال کوئٹہ میں منعقد ہوا۔

اس اہم اجلاس میں بلوچستان میں سرکاری ہسپتالوں کی ممکنہ نجکاری اور ہیلتھ اسٹاف کی کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعیناتی کے خلاف احتجاج اور لائحہ عمل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس کے شرکا نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت بلوچستان سرکاری ہسپتالوں کو نجکاری کی طرف لے جا رہی ہے، جس سے عوامی صحت کی سہولیات بری طرح متاثر ہوں گی۔

اس کے علاوہ، ہیلتھ اسٹاف کو کنٹریکٹ پر تعینات کرنے کے منصوبے کی بھی بھرپور مخالفت کی گئی، کیونکہ اس سے ملازمین کے حقوق اور ملازمت کا تحفظ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہفتے شعبہ صحت سے وابستہ تمام تنظیموں کی ایک بڑی مشترکہ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں حکومت بلوچستان کے ان اقدامات کے خلاف ایک منظم تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ اس تحریک کا مقصد عوامی مفاد اور ہیلتھ اسٹاف کے حقوق کا تحفظ ہے۔

اجلاس میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی نمائندگی ڈاکٹر بہار شاہ (وائس چیئرمین سپریم کونسل) اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان (جنرل سیکریٹری) ڈاکٹر امان بلوچ نے کی۔جبکہ پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے صوبائی صدر عبدالسلام زہری اور سول اسپتال کے صدر حاجی شفا مینگل ریاض احمد گولہ ، عبدالوحید محمد شہی و دیگر نے شرکت کی۔ شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے شعبے میں کسی بھی قسم کی غیر منصفانہ پالیسی کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی، اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

یہ اجلاس ایک مضبوط اور مشترکہ موقف کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس کا مقصد حکومت بلوچستان کو یہ پیغام دینا تھا کہ صحت کے شعبے میں کسی بھی قسم کی نجکاری یا غیر منصفانہ تبدیلیوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔