کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں خضدار میں 4نوجوانوں کی تشدد زدہ لاشیں ملنے ، سیاسی کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے ، آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے جیسے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے
کہ طاقت سے مسائل حل نہیں بگاڑ کی طرف جاتے ہیں ڈنڈے کے زور پر معاملات کو بہتری کی جانب نہیں لے جایا جا سکتا گزشتہ سال سے سیاسی اکابرین کی آواز کو زیر کرنے ، جمہوری جدوجہد کا راستہ روکنے ، من پسند افراد کو فارم 47کے ذریعے ایوانوں تک لانے ، اظہار رائے کی آزادی ختم کرنے ، تشدد کا راستہ اپنانے ، مقدمات قائم کرنے ، سیمینارز ، پریس کانفرنس پر پابندی لگانے ، سیاسی رہنماں وکارکنوں کو دیوار سے لگانے کیلئے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے جیسے اقدامات سے یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ بلوچستان کی آواز کوئی نہ سنے اور سب اچھا ہے کا پیغام جائے مگر ایسا ہونا ممکن ہے
آمر مشرف جنہوں نے ایسا ماریں گے پتہ بھی نہیں چلے گا کا سر عام اعلان کیا 24سال گزرنے کے باوجود سے معاملات بہتری کی بجائے ابتری کی جانب گئے اور جا رہے ہیں بہتری ایک فیصد بھی نہ ہوئی بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی قومی سیاسی جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے
پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں لاپتہ افراد کی بازیابی سمیت بلوچستان کے جملہ مسائل کے حل کیلئے واضح موقف رکھتے ہوئے جہد کر رہی ہے ہم نے پہلے بھی کہا اور اب بھی یہی کہنا چاہتے ہیں کہ لوگوں کو لاپتہ کرنے ، لاشیں گرانے کا سلسلہ بند کرنے کے ساتھ ساتھ طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے اور معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے بیان میں حکومت وقت سے کہا گیا کہ اظہار رائے کی آزادی، سیاسی رہنماں کے نام فورتھ شیڈول سے نکالا جائے بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت موجودہ حالات میں بلوچستانی عوام کے ساتھ ہے اور نفرتوں کے بیج بونے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے