|

وقتِ اشاعت :   September 2 – 2024

بھاگ: بھاگ شہر میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے پریشر کی کمی نے لوگوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے شہر میں گیس پریشر اس قدر کم ہے کہ لوگ چولہے کے اوپر لکڑیاں رکھ کر کھانا پکاتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ شہر کے کچھ حصوں میں تو گیس بلکل غائب ہے صبح ہو یا شام،

دن ہو یا رات یا پھر سردی ہو یا گرمی گیس کو بختیار آباد سے مکمل طور پر بند کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بھاگ شہر میں گیس مکمل بند رہتا ہے کیونکہ سوئی سدرن گیس کے ملازمین جب ان کے جی میں آتا ہے تو وہ وہاں سے گیس پریشر کم کر دیتے ہیں اور جب ان کے جی میں آتا ہے تو گیس بند کر دیتے ہیں

وہاں بیٹھے ہوئے عملہ محکمہ گیس کو اپنا ذاتی میراث سمجھ بیٹھے ہیں محکمہ گیس کے کچھ آفیسران صرف دکھوائے کیلئے گیس پریشر کمی کے حوالے سے عوام کے شکایت سننے بھاگ شہر کا دورہ کرتے ہیں.

صرف عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے دورہ کرتے ہیں اکثر وبیشتر گیس غائب رہنے سے لوگ سخت کرب میں مبتلا ہیں لیکن سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام اس اہم اور بنیادی مسلے کو ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں گیس کا غائب رہنا عوامی حقوق غضب کرنے کے مترادف ہے

جب کہ ماہانہ بھاگ شہر سے محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو لاکھوں روپے گیس کے بلوں کی مد میں ریکوری ملتی ہے شہری باقاعدگی کیساتھ اپنے گیس کے بل ادا کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ان علاقوں میں گیس مکمل طور پر بند ہے محکمہ گیس کے عملہ کی زیادتیاں حد سے تجاوز کرگئیں ہیں وہ کہتے ہیں کہ یہ اخباری بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ہے جبکہ دوسری جانب وہ شہر میں لوگوں کو منت سماجت کرکے کہتے ہیں کہ ہمارے محکمہ اور ہمارے عملہ کے حق میں اخباری بیانات دیں

کہ بھاگ شہر میں گیس پریشر کا کوئی مسلہ نہیں ، محکمہ گیس کا عملہ اپنے آفیسران اور حکام بالا کو بھاگ شہر کے گیس پریشر کے متعلق گمراہ کررہے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلی حکام سے مطالبہ کیاکہ اگر بھاگ شہر کے گیس پریشر کا مسلہ حل نہ کیا گیا تو ہم عملہ اور آفیسران کیخلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں اس اہم مسلے کو سنجیدگی کیساتھ نہیں لیا گیا تو متعلقہ محکمے کیخلاف احتجاج کے تمام زرائع استعمال کرینگے۔