کوئٹہ : صنوبر کی جنگلات کی وجہ سے مشہور وادی زیارت میں صنوبر کے قیمتی جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری، درجنوں درخت کو کاٹ کرکے ایندھن کیلئے استعمال کررہے ہیںدنیا کا دوسرا سب سے بڑا جبکہ ایشیاء کا بڑا صنوبر جنگلات اپنے تحفظ کیلئے چیخ و پکار کے نعرہ لگانے لگا،
ضلع زیارت میں پائے جانے والے صنوبر کے قیمتی جنگلات کی بے دریغ کٹائی نے ایک سوال جنم لیا کہ کہا ہے وہ ادارے جو جنگلات کی تحفظ کیلئے فنڈنگ کررہے ہیں، اور ہر سال کروڈوں روپے اسی جنگلات کی تحفظ کیلئے استعمال کے بجائے سیاسی بنیادوں پر تقسیم کرکے جنگلات کے بجائے صرف ضائع کیاجارہاہے،
جو کہ کنزروئٹر سے لے ڈپٹی کنزروئٹر تک گھٹ جوڑ ہے، ضلع زیارت میں پائے جانے والے صنوبر کے جنگلات جو کہ قومی ورثہ ہے اور ایک سال میں صرف ایک انچ بڑتاہے ان کے نسل کشی ضلع زیارت میں جاری ہے۔
سردیاں شروع ہوتیہی اس کی کٹائی میں مزید اضافہ ہوتاہے، دوسری طرف محکمہ جنگلات کے ڈپٹی کنزروئٹر ضلع زیارت مسلسل غیر حاضر ہونے کی وجہ سے جنگلات کے ملازمین بھی ڈیوٹی میں کوتائی کررہے ہیں جس کی واضح مثال درجنوں درختوں کی کٹائی ہے۔ ا
س کے علاوہ زیارت کے علاقے چوتیر بھی کٹائی کی زد میں ہے وہاں سرکاری کی کوئی رٹ نہیں ہے،
میں آپ کو مزید بتاتا چلو کہ وادی زیارت کیلئے لاکھوں سیاح اس لیے آتے ہے کہ ہہاں صنوبر کا پرانے اور خوبصورت جنگل ہے، ڈپٹی کنزرویئٹر زیارت جنگلات کی تحفظ کرنے میں مسلسل ناکام رہاہے اس جنگلات کی تحفظ کیلئے ایک فرض شناس اور غیر مقامی آفیسر کی ضرورت ہے تاکہ جنگلات کی تحفظ یقینی ہوسکے۔ ساتھ ساتھ یہ بھی بتاتا چلو کہ کنزروئٹر سبی ڈویڑن بھی زیارت کا دورہ کرنے سے قاصر رہاہے۔