کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچ پشتون دھرتی پر رہنے والے اپنی تاریخی آبا واجداد و اکابرین کے اتحاد کو ہمیشہ سلامت اور برقرار رکھنے کے لیے کوشش کریں گے اس ریاست کے عزائم بلوچ پشتون خطے کے لیے خطرناک ہے
ان خطرناک ارادوں کوروکنے کے لیے اب ہمیں یکجا ہو کے ان کے سامنے سیسا پلائی دیوار بن کے ان کا مقابلہ کرنا ہوگا ریاست کو ہماری سرزمین عزیز ہے دھرتی پر رہنے والے اقوام ان کو عزیز نہیں ہے ہم نہتے اقوام سے لے کر ہر شخص کی ناحق خون بہنے پر شددید مذمت کرتے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ریاست آج اعلان کریں کہ یہ فوج پنجاب کی فوج ہے اس نے بلوچ پشتون دھرتی کو قبضہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا ہے اس دھرتی کے نام پر 56ارب روپے ڈالر آئے وہ کہاں خرچ ہوئے ہیں
انہوں نے کہا کہ ریاست نے 120انتہائی خطرناک دہشتگردوں کو ہیرو بنا کر چھوڑ دیا ہے 9مئی سے بڑا واقعہ بلوچستان میں دو روز میں ہوا ہے جب ہم حق اور سرزمین کی حق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں لاپتہ کیا جاتا ہے آج بھی منظور پشتین کو بلوچستان میں جانے کی اجازت نہیں ہے
ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کو گوادر میں جانے کی اجازت نہیں ہے یہ ایک انتہائی ظالمانہ اقدام ہیے انہوں نے کہا کہ چمن کے دو قدم پر پشتونوں کا کاروبار وابستہ تھا اس پر بھی انہوں نے پابندی لگائی ہے
جنرل پرویز مشرف نے کہا تھا کہ میں تم کو وہاں سے ہٹ کروں گا تم کو پتا بھی نہیں چلے گا بلوچستان کا مسئلہ تین سرداروں کا ہے آج تو نواب اکبر بگٹی سردار عطا اللہ مینگل نواب خیر بخش مری نہیں ہے آج پہاڑوں پر جانے والے مذاکرات کا دعوت ریاست کو دیں تو ریاست ان کے پاوں پڑھنے پر بھی راضی ہے بلوچستان کی حق وملکیت کی جدوجہد جاری رہے گی