کوئٹہ: نائب امیرجماعت اسلامی بلوچستان ممبر صوبائی اسمبلی،حق دوتحریک کے قائد مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے عوام پر تجارت،کاروبار، روزگار کے دروازے بند کرکے نوجوانوں کو پہاڑوں،بے راہ روی،دہشت گردی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہورہی ہے چمن بارڈرکے دونوں طرف کے عوام سے سازش کرکے بارڈرکو کھولنے کے بعد واپس بند کر دینا بہت بڑادھوکہ ہے
حکومت بااختیار ادارے،ملک وقوم کے خیر خواہ طبقہ چمن بارڈر کھول کر عوام کو روزگاردینے کیساتھ دونوں برادر اسلامی ممالک کے عوام کے درمیان نفرت تعصب وخلیج میں کمی کی راہ ہموار کریں چمن بارڈرکے عوام کے روزگار کا دارومدار چمن بارڈر تجارت پر ہے چمن میں کوئی فیکٹری،زراعت ودیگر کاروبار نہیں۔وفاق بلوچستان کے مسائل کوسمجھنے کی کوشش کریں ڈنڈے کے زور پر بلوچستان کو چلانے کی روش ترک کرکے عوام کے دل میں جگہ بنائی جائے نفرت تعصب طاقت،فوجی آپریشن کے استعمال کے نقصانات اہل بلوچستان نے بہت دیکھ لیے اب نرمی محبت سے قانون کے مطابق تجارت وکاروبار کرنے دیا جائے جس خاندان کا بارڈرپر ایک بھائی کا گھر افغانستان ایک کا پاکستان میں ہووہ بھی پاسپورٹ ویزہ پر آمدورفت کریں یہ ممکن نہیں
حکمران طبقہ زمینی حقائق کے بجائے زور زبردستی کی پالیسی ترک کرکے چمن وبارڈرزکے عوام کو حقوق دیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے چمن بارڈرپر عوامی احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں چمن کے عوام کو گیارہ ماہ پرامن احتجاجی دھرنامنعقدکرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مبارک باد دی اور کہاکہ انشاء اللہ اب بھی یہ دھرناکامیاب ہوگاانہوں نے کہاکہ بلوچستان کے بارڈرزچمن تربت پنجگور،گوادرویگر بارڈرزکو قانون کے مطابق کھول کرعوام وتاجروں کو قانونی تجارت کے مواقع فراہم کیے جائیں تواس سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان ترقی وثمرات سے مستفیدہوں گے بدقسمتی سے اب سرحدی تجارت سے بارڈروچیک پوسٹوں پر کھڑے چندافراد اور ان کے بڑے مستفیدہورہے ہیں جو ملک وقوم کی ترقی کے بجائے چند سیکورٹی آفیسرزمالامال ہورہے ہیں۔ بلوچستان کے سرحدی تجارت سے غیر قانونی طریقے سمگلنگ کی وجہ سے سیکورٹی فورسزواسٹبلشمنٹ کے آفیسرزمالا ہورہے ہیں جبکہ عوام پریشان اورمشکل کا شکار ہیں جماعت اسلامی چمن کے عوام کیساتھ ہے ہم اسمبلی اورعوامی پلیٹ فارم میں چمن کے عوام کیلئے آوازاُٹھاتے رہیں گے۔