کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ شہاب علی خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری، سیکرٹری جنگلات دوستین خان جمالدینی، سیکرٹری سوشل ویلفیئر عبدالرحمن بزدار، سیکرٹری پاپولیشن ویلفیئر عبداللہ خان، کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے جبکہ ڈویڑنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک خطرناک وائرس ہے جو خاص کر بچوں کو متاثر کرتا ہے، اس سے بچے مستقل طور پر معذور ہو جاتے ہیں اور پولیو مہم کو کامیاب بنانے کا مقصد بچوں کو مستقل معذوری سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کو وائرس سے اور معذوری سے محفوظ رکھنے کیلئے پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں پولیو مہم انتہائی اہمیت کا حامل ہے پولیو وائرس کے پھیلاو کو روکنا اور بچوں کو مستقل معذوری سے بچانا ناگزیر ہے۔
پولیو مہم میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی ہمیں پولیو مہم کو ہر صورت کامیاب بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو مہم میں کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائیگی۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں کسی نے بھی پولیو ٹیم کو روکنے کی کوشش کی اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اگر ضرورت پڑی تو پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے کچھ اضلاع میں ایف سی کو تعینات کیا جائیگا
کیونکہ یہ ایک قومی مسئلہ ہے پولیو کی تدارک کے لیے ہم سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم میں ہم نے ایک ایک بچے تک پہنچنا ہے اور قطرے پلانے ہیں۔
اگر یہ تین مہمات مسلسل کامیاب رہی تو ہم پولیو وائرس کو ختم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ تین مہمات مسلسل کامیاب رہی تو پولیو وائرس کو ختم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 17 میں سے 12 کیسز کا بلوچستان سے رجسٹرڈ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ تمام ڈی ایچ اوز کو ایوننگ ریویو میٹنگ میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ انکاری والدین کو قائل کرنے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں کیونکہ یہ پورے معاشرے کا مشترکہ مسئلہ ہے۔
پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے علماء کرام، قبائلی رہنماوئں اور معتبرین بھی اپنا کردار ادا کرے۔ چیف سیکرٹری کا مہم کو کامیاب بنانے کیلئے محکمہ صحت کے تمام لیڈیز ہیلتھ ورکرز، لیڈیز ہیلتھ وزیٹرز کو تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ انسدادِ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے لائن ڈیپارٹمنٹس کا عملہ بھی فرائض سر انجام دیں گے۔ چیف سیکرٹری کا تمام ڈپٹی کمشنرز کو ایوننگ ریویو میٹنگ میں حاضر ہونے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو صوبائی کوآرڈینیٹر ای او سی انعام الحق نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں رواں سال کے پہلے 8 ماہ میں 12 پولیوکے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ چمن, ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، جھل مگسی، ڑوب،قلعہ سیف اللہ اور خاران سے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈھائی سال بعد سال 2023 کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع کے ماحول میں پولیو وائرس کی دوبارہ موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان بھر میں سات روزہ انسداد پولیو مہم بروز پیر 9 ستمبر سے شروع ہو گی۔ 26 لاکھ 55 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو مہم میں 11 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی۔ مہم کو کامیاب بنانے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔