کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ سے جبری لاپتہ کئے گئے جہانزیب بلوچ کی بازیابی کیلئے ان کے اہلخانہ کی جانب سے عدالت روڈ پر لگائے گئے
لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کیمپ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو عدالت روڈ ، جناح روڈ سمیت مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کر گئی مظاہرین نے بینرز ، پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے
جن پر جہانزیب بلوچ اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے نعرے درج تھے جہانزیب بلوچ کو 3 مئی 2016ء کو قمبرانی روڈ سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا جو ٹیلر ماسٹر کا کام کرتے تھے مظاہرین سے جہانزیب بلوچ کی بیٹی معصومہ بلوچ اور واحد قمبر مہر گل مری، مٹھا خان مری سمیت دیگر لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے خطاب کرتے ہوئے جہانزیب بلوچ سمیت دیگر لاپتہ کئے گئے
بلوچ نوجوانوں کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جہانزیب محمد حسنی اور دیگر لاپتہ افراد پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ انہیں ان کے جرم کے مطابق سزا دی جائے مظاہرین نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے شدید نعرہ بازی اور بعد میں پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔