کوئٹہ: میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری ندیم کھوکھر، سینئر نائب صدر حبیب الرحمن ،سعاد ت کاکڑ، آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے نامزد صوبائی صدر کے امیدوار عارف مینگل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ
سالڈ ویسٹ کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کو فوری طور عوام کے سامنے لایا جائے اور گرینڈ الائنس میٹروپولیٹن کارپوریشن کے صدر کے گھر پر رات کی تاریکی میں پولیس کے چھاپے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ندیم کھوکھر نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک بیان دیا کہ کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو یونیز نے یرغمال بنایا ہوا ہے
جس میں کوئی صداقت نہیں ہے جبکہ میٹروپولیٹن کراپوریشن کو نجکاری کے حوالے کرنے سے کوئٹہ تباہ ہوچکا ہے میڈپا پر غلط بیانی سے کام لیا جارہاہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14اگست کو نائب وزیراعظم پاکستان ،وزیراعلیٰ بلوچستان ،چیف سیکرٹری نے کوئٹہ شہر کی صفائی کو بہتر انداز میں کرنے کیلئے میٹروپولیٹن کو نجکاری کی طرف لے جاکر باقاعدہ افتتاح کیا لیکن آج 25روز گزرنے کے باوجد ملازمین اورافسران کو معلوم نہیں ہورہا ہے
کہ معاہدہ کس قانون کے تحت کیا گیاہے ملازمین اورافسران پریشان ہیں کہ اس بار ہمیں تنخواہ متعلقہ ٹھیکیدار یا میٹروپولیٹن کارپوریشن دے گا کیونکہ سالڈ ویسٹ کی جانب سے ابھی تک کوئی افرادی قوت نظر نہیں آرہی ہے جو مشینری اورافرادی قوت سالڈ ویسٹ نے معاہدے میں لکھی ہے
اس پر بھی ابھی تک کوئی عملدرآمد نہیں ہواگزشتہ 25دنوں سے پرائیویٹ کمپنی میٹروپولیٹن کا فیول اور مشینری استعمال کر رہی ہے اس ساری صورتحال سے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بھی لاعلم ہیںہم مطالبہ کرتے ہیں
کہ جو معاہدہ کیا گیا ہے کہ شہر میں کام کس طرح ہوگا کتنی رقوم اس کو ادا کی جائے گی افرادی قوت اور مشینری کس طرح استعمال ہوگی اسکی تفصیلات فوری طور پرسامنے لائی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف 1400ملازمین جو گزشتہ 15سال سے کنٹریکٹ کی بنیاد پر شہر کی صفائی کیلئے کردارادا کر رہے ہیں انہیں برطرف کردیا گیا
انکے بچے فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں برطرف عارضی ملازمین کو دو مہینے کی تنخواہیں ابھی تک ادا نہیں کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات تین بجے پولیس نے بھاری نفری نے گرینڈ الائنس میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے صدر نعمت اللہ کرد کی رہائش گاہ پرچھاپہ مار کر خواتین اور بچوں کو یرغمال بنایا
اورچادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی گئی جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اورمطالبہ کرتے ہیں چھاپے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اوراگر نعمت اللہ کردکے خلاف کوئی کیس ہے تو بتایا جائے۔