کوئٹہ: ایمر جنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینٹر انعام الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان بلوچستان بھر میں انسداد پولیو کی سات روزہ مہم آج سے شروع ہو گی،
یہ انسدادپولیو مہم صوبے میں ظاہر ہونے والے حالیہ پولیو کے کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر شروع کی جارہی ہے۔
مہم کے دوران26لاکھ55ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو کی یہ مہم بلوچستان بھر میں شروع کی جارہی ہے۔
مہم کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔انہوں نے تمام والدین سے اپیل کی کہ صوبے میں پولیو کیس کی موجودگی کی وجہ سے والدین اس خصوصی مہم میں پولیو ٹیم کے ساتھ اپنے تعاون کو یقینی بنائیں کیونکہ اس مہم کا مقصد حالیہ پولیو وائرس کی موجودگی کی بناء پر کیا جا رہا ہے۔ پولیو وائرس 20 اضلاع میں موجود ہے اگر والدین بچوں کو قطرے نہیں پلائیں گے تو وائرس صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی پہنچ جائے گا
جس سے بچے مزید غیر محفوظ ہوجائیں گے، انہوں نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کہ زندگیوں سے نہ کھیلیں پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو قطرے ضرور پلائیں، اگر ان کا کوئی بچہ پولیو کے قطرے پلانے سے بچ جائے تو ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔ انعام الحق نے کہا کہ ماحول میں پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث پولیوکی اس مہم کا آغا ز کیا جارہا ہے۔
انہوں کہا کہ سول سوسائٹی، اساتذہ اور علماء کرام خصوصی طور پر اس مہم میں اپنے تعاون کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں تین سالوں کے بعد اس سال 12 پولیوکے کیسز چمن, ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، جھل مگسی، ڑوب،قلعہ سیف اللہ اور خاران میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز نے ہرطرح کے سخت ترین موسمی حالات کے باوجود قومی فریضہ کی ادائیگی میں اپنے فرائض احسن طریقے سے نبھائے ہیں، معمول کے حفاظتی ٹیکہ جاتی نظام کو بھی مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جارہا ہے۔انعام الحق نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران11 ہزار555کے قریب ٹیمیں حصہ لیں گی۔
جن میں 9ہزار247 موبائل ٹیمیں،945فکسڈسائٹ او ر595ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں۔