کوئٹہ:جمیعت علما اسلام کے سینیٹر کامران مرتضی نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دے کر ملک چھوڑ کے چلے گئے پارلیمان سے اور بھی کئی استعفے آجائے گے جلد شاید اور اراکین پارلیمنٹ اسی طرح کی سوچ رکھتے ہیں
مگر اپ نے بلوچستان کے ساتھ ایک اور زیادتی کرنا شروع کر دی ہے وہ زیادتی یہ ہے
کہ خواتین کے باہر جانے کے اوپر بھی پابندی عائد کر دی ہے ای سی ایل میں پابندیاں لگانی شروع کر دی ہیںسمیع دین بلوچ کا نام اس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے کہ اپ ملک میں رہے ملک سے باہر نہیں جا سکتی شاید یہ اپ کا اختیار ہو مگر یہ ارٹیکل 8 میں ارٹیکل 4 میں اگر کسی نے اس کو دیکھا ہے تو یہ اس طرح سے جو رائٹ لائف اور لبرٹی کا مسئلہ بھی ہے
لیبرٹی کو اپ کس طرح سے پابندی عائد کرتے ہیں اور کرٹیل کر کے پھر اپ اس کے اوپر خوش ہوتے ہیں اس طرح سے شاید اپ بلوچستان کے حالات کو سدھار لیں گے تو ایسا کبھی نہیں ہوگا تو صرف یہ کہنا چاہتا تھا
کہ اپ ایک نہتی لڑکی سے بھی ڈرتے ہیں پہلے تو اپ دشمن کے بچوں کو پڑھایا کرتے تھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا تو اپ کو نصیب نہیں ہوا اپ نے میرے بچوں کو بھی نہیں پڑھایا اب دشمن کی عورتوں کو تو چھوڑ دیجیے اپ اپنی عورتوں سے اپنی نہن بچیوں سے بھی ڈرتے ہیں یہ بہت افسوس ناک ہے
اپ تو بچوں کو پڑھانے کی بات کر رہے تھے یہاں تو بلوچستان کے ماں بہنوں اور بچوں سے دوسرے ملک جانے کے لیے حق بھی چھینا جا رہا ہے