کوئٹہ : لاپتہ ہونے والے مہر گل مری کی بہن نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے مطابق میرے بھائی کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے کیونکہ ان کی بازیابی کیلئے ہم نے کوئٹہ میں بارشوں کے دوران 40 روز تک جبکہ اسلام آباد میں بھی دھرنا تا حال کوئی شنوائی نہیں ہوئی
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو عدالت روڈ پر لگائے گئے لاپتہ افراد کے کیمپ میں ماما قدیر بلوچ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے بھائی مہر گل مری کو نو سال قبل سرکاری اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے لا پتہ کیا گیا تھا
اور ان کا تا حال کوئی اتہ پتہ نہیں ہم نے ان کے لاپتہ ہونے کے خلاف کیس کیا اور عدالت نے حکم دیا کے ایم جے اور ایف سی جلد از جلد کو بازیاب کریں لیکن بدقسمتی سے عدالت کے احکامات کو بھی نظر انداز کردیا گیا تا
حال میرے بھائی کا کچھ پتہ نہیں میرے بھائی محکمہ زراعت میں 18 گریڈ کے آفیسر تھے اور وہ ڈیرہ بگٹی میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے ہم نے اپنے بھائی کی بازیابی کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایااور بارشوں میں ریڈ زون کوئٹہ میں مسلسل 40 دن تک جبکہ اسلام آباد میں بھی دھرنا دیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہماری تمام سکیورٹی اداروں کے سربراہان خاص کر انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام اور آرمی چیف سے درخواست کرتی ہوں کے میرے بھائی کو بازیاب کیا جائے اور ہمیں اس طویل غم سے نجات دلائی جائے۔