|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2024

اسلام آباد : بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی مینگل) کے سربراہ اختر مینگل نے مجوزہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت کے بدلے بلوچستان کے 2 ہزار لاپتا افراد کی بازیابی کی شرط رکھ دی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پر درکار ووٹوں کے حصول کیلئے نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار اور دیگر حکومتی عہدیداروں نے بلوچستان نیشنل پارٹی سے رابطہ کیا۔

اخترمینگل نے کہا کہ وزیراعظم نے ہم سے تعاون کرنے کی درخواست کی، مجھ سے رابطہ کیا گیا ہے، میں نے کہا پہلے ڈرافٹ تو دکھایا جائے، آئینی ترمیم کا مسودہ ابھی تک نہیں ملا، جب تک ڈرافت نہیں ملتا، حمایت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت لاپتا افراد کا پتا لگائے اور ووٹ لے لے، ہمیں حکومت کی یقین دہانیوں کا اب یقین نہیں رہا، مولانا فضل الرحمن سے 2 روز پہلے رابطہ ہوا تھا۔

انہوںنے کہاکہ آئینی ترمیم حکومت کی ضرورت ہے، ہماری ضرورت تو لاپتہ افراد ہیں، اپنا استعفیٰ کسی صورت واپس نہیں لوں گا۔قائم مقام صدر بی این پی ساجد ترین ایڈووکیٹ نے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی عہدیداروں کا سردار اختر مینگل کے علاوہ مجھ سے بھی رابطہ ہوا ہے،

ہم نے حکومتی عہدیداروں سے یہ سوال کیا کہ اگر یہ ترامیم عوام کے فائدے کے لیے ہیں تو ان کو خفیہ کیوں رکھا جارہا ہے۔ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نے حکومتی عہدیداروں کو بتایا کہ آئینی ترامیم کے مسودے کو تو تین ماہ پہلے منظر عام پر لانا چائیے تھا، ہم نے یہ کہا ہے کہ جب تک آئینی ترامیم کا مسودہ نہیں ملے گا اس وقت تک پارٹی ان کی حمایت نہیں کرسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سربراہ نے آئینی ترامیم کی حمایت کے لیے لاپتا افراد کی بازیابی کی شرط بھی رکھ دی ہے، سردار اخترمینگل نے کہا ہے کہ اگر حکومت پارٹی کی جانب سے حمایت چاہتی ہے تو وہ بلوچستان کے 2 ہزار لاپتا افراد کو بازیاب کرے۔انہوںنے کہاکہ پارٹی حکومت کو 2 ہزار لاپتا افراد کی فہرست فراہم کرے گی، پارٹی کی حمایت کے لیے ان 2 ہزار افراد کو آئینی ترامیم کی منظوری سے پہلے بازیاب کرانا ہوگا۔

ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ کہا جارہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہوگا، بلوچستان اسمبلی کی نشستوں سے بلوچستان کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا، اگر حکومت بلوچستان کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے تو وہ قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نشستوں میں اضافہ کرے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم حکومت کی ضرورت ہے ،یقین دہانیوں کا اب اعتبار نہیں ہے لاپتہ افراد کے لواحقین سالوں سے انتظار کر رہے ہیں، اگرحکومت کوجلدی ہے

تولاپتہ افراد کو چھوڑ دیں پھر ووٹ لے لیںان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہاہے کہ حکومت کی یقین دہانیوں کا اب یقین نہیں ہے، آئینی ترمیم حکومت کی اپنی ضرورت ہے، ہماری ضرورت لاپتہ افراد ہیں،ریاستی ادارے اگرحکومت کیساتھ ایک پیج پر ہیں تو انہیں ہماری ڈیمانڈ کو ماننا چاہیے اختر مینگل نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے دو دن پہلے رابطہ ہوا تھا، اپنا استعفی کسی صورت واپس نہیں لوں گا، استعفی بلوچستان کے مجموعی حالات کو دیکھ کردیا تھا۔