|

وقتِ اشاعت :   21 hours پہلے

کویٹہ: مہلب بلوچ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ میرے والد واحد کمبر کو رہا کیا جائے اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور عسکری اداروں پر عائد ہوگی ہم والد کی بازیابی کیلئے تمام ذرائع استعمال کریں گے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماء ماما قدیر سمیت دیگر کے ہمراہ بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ میرے والد 1970 سے سیاسی کارکن ہے

اور ان کا بلوچستان کی سیاست اور سیاسی اکابرین اور اسلام آباد کے حکمرانوں کے ساتھ کئی نشیب و فراز آئے اور 14 مارچ 2007ء کو خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے پولیس کی مدد سے انہیں دوستوں کے ساتھ گرفتار کیا اور ان پر دہشت گردی کے 12 کیسز بنائے گئے اور بعد میں انہیں سی آئی ڈی کے حوالے کیا گیا 2011ء میں میرے والد کو عدالت نے بری کردیا اس کے باوجود فورسز نے ہمارے گھر پر چھاپے مارے اور حملے بھی کئے گئے

ان کی صحت خراب ہوئی اور بعد میں انہیں مغربی بلوچستان علاج کے لئے ایران کے شہر کرمان لے جایا گیا اور 19 جولائی کو ایک بار پھر انہیں لاپتہ کردیا گیا انہوں نے کہا کہ تا حال ان کا کوئی اتہ پتہ نہیں انہیں اغواء کے بعد لاپتہ رکھا گیا ہے کیونکہ میرے والد ریٹائرڈ زندگی گزار رہے ہیں

ان کا بلوچ قومی سیاست میں کردار رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم والد کی روپوشی کی وجہ سے گزشتہ 17 سال سے جدائی برداشت کررہے ہیں

اور وہ دل کے عارضے میں مبتلا ہے اور ان کی صحت بھی خراب ہے جس سے ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر میرے والد کو رہا کریں اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاست اور عسکری اداروں پر عائد ہوگی۔ انسانی حقوق کے ادارے بھی ہمارا ساتھ دیں کیونکہ عدلیہ انہیں بری کرچکی ہے اور انہیں بیرون ملک علاج کے دوران اغواء کرکے لاپتہ کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *