|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2024

گو ادر: پک اپ یو نین وڈپو ما لکا ن کی جا نب سے روزگار کی بند ش کے خلاف مکر ان کو سٹل ہا ئی وے غیر معینہ مد ت کے لئے بلا ک سڑ ک کی بند ش سے گوادر سے کرا چی، پسنی، اور ما ڑ ہ اور ایر ان کے کے درمیا ن زمینی رابطہ منقطع۔تفصیلات کے مطابق کنٹانی ہور کے مقام پر ایرانی تیل کا کاروبار بند ہونے کے خلاف احتجاج کے باعث گوادر اور مکران ڈویژن کے دیگر علاقوں کا کراچی اور دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

پک اپ یونین اور ڈپو مالکان نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر کوسٹل ہائی وے کو غیر معینہ مدت کے لیئے بلاک کر دیا ہے اور تلار میں پاکستان کوسٹ گارڈز کی چیک پوسٹ کو ہٹانے اور کنٹانی ہور میں ہفتے میں چھ دن کام کے اوقات کا مطالبہ کیا ہے۔

مظاہرین کی جانب کوسٹل ہائی وے کو سر بندن کراس پر بلاک کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہائی وے کے دونوں طرف گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔علاہ ازیں سڑک کی بندش سے گوادر سے کراچی،پسنی، اورماڑہ اور ایران کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسیوں اور کاروباری پابندیوں کے باعث ان کا روزگار بری طرح متاثر ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں وہ اس شدید قدم اٹھانے پر مجبور ہوئے ہیں۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے روزگار کی بحالی اور مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے اعلان کیا ہے

کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے، تب تک شاہراہ کو بند رکھا جائے گا۔واضع رہے گزشتہ دنوں سے اب تک مظاہرین کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کے مذاکرات اب تک بے نتیجہ رہے ہیں کیونکہ مظاہرین نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک کوسٹل ہائی وے کھولنے سے انکار کر دیا ہے۔مظاہرین نے ہائی وے پر ڈیرے ڈال لیے اور مطالبات کی منظوری تک ہائی وے کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا۔