کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے فارم 47 اور جعلی حکمران ہزاروں بلوچ فرزندوں اور طلبہ کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے
بیان میں کہا گیا کہ 21ویں صدی میں نوجوانوں اور طلبہ کو جدید علوم سے اراستہ کیا جاتا ہے
جب کہ بلوچستان میں فورتھ شیڈول میں فرزندوں کو شامل کر کے انہی تھانوں کا چکر لگانے پر مجبور کر رہے ہیں اور بلوچستان کی معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانا بغیر کسی شہادت اور ثبوت کے نوجوانوں کو دہشت گرد گردانہ حکمرانوں کے لیے باعث ندامت ہونی چاہیے بلوچستان میں ہمیشہ ایسے جالی حکمرانوں کو اقتدار پر برائے جمع کیا جاتا ہے
کہ وہ ظلم و زیادتیاں کریں پانچ مرتبہ بلوچستان میں فوجی اپریشن کیے گئے اس کے کیا نتائج ملے اب ایک بار پھر طاقت کا سہارا لیا جا رہا ہے نوجوانوں کے ساتھ ناروا سلوک اپریشن کی تیاریوں میں تیزی لانا بلوچستان کے جامعت درسگاہوں میں خوف و حراس پھیلانا حکمرانوں کے لیے باعث شرم ہونی چاہیے بیان میں کہا
گیا کہ بلوچستان میں سول اور عامر حکمرانوں نے اپنے غلط پالیسیوں کی وجہ سے بلوچستان کو اس نیچ تک پہنچایا اب بھی ماضی سے حکمران کوئی سبق نہیں سیکھے اسٹیبلشمنٹ بے ساقیوں کے ذریعے اقتدار میں انے والے حکمرانوں کے اس کردار کو کبھی بلوچ عوام نہیں بھولیں گے اور نہ ہی ان پارٹیوں کو بی معاف نہیں کریں گے جو بالواسطہ اور بلاواسطہ ان پالیسیوں کی حمایت کر رہے ہیں اور ان حکمرانوں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں بیان کے اخر میں کہا گیا کہ
بی این پی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچ فرزندوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ہزاروں بلوچوں کو فورتھ شیڈول میں شامل کیے گئے ہیں عدالت عالیہ میں اس متعلق پٹیشن بھی فائل کریں گے