کوئٹہ: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے پشتون کلچرل ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شملہ کے ساتھ ساتھ شال کا وقار و تعظیم بھی لازم ہے کیونکہ شال پشتون معاشرہ کی نصف آبادی کی نمائندگی کرتا ہے لہٰذا شال اور شملہ اپنی مشترکہ کاوشوں سے ہی نئی منازل طے کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کلچر ایک قوم کی اجتماعی یاداشت ہونے کے ناطے، ہزاروں سالوں پر محیط ہے۔ اقدار، تجربات اور تاریخ، جو ہماری مشترکہ شناخت اور مستقبل کی پیشرفت کی بنیاد کے طور پر کام کرتی ہے. کلچر وہ دھاگہ ہے جو ہمارے ماضی، حال اور مستقبل کو ایک ساتھ باندھتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دربار ہال میں منعقدہ پروقار تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا- اس موقع پر صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ، صوبائی مشیر نسیم الرحمان ملاخیل، رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی، ڈائریکٹر جنرل ایرانی فرہنگ خانہ کوئٹہ سید ابوالحسن امیری، نذر محمد بڑیچ اور ڈاکٹر طاہر بڑیچ سمیت خواتین اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی.
اس موقع پر پامیر فاؤنڈیشن اور پامیر گرائمر سکول کے پشتون ثقافتی لباس میں ملبوس طلبہ و طالبات نے مختلف آئٹمز پیش کیے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کلچر کا اپنا ایک تاریخی پس منظر بھی ہے اور کلچر کی جڑیں ایگریکلچر میں ہی پیوست ہیں جو لاطینی زبان کی اصطلاح کلتور کے نام سے معروف و مقبول ہے.
انہوں نے کہا کہ پشتون قوم کی تاریخ ہزاروں سال کی قدامت رکھتی ہے اور پشتون زبان دنیا کی چالیس بڑی زبانوں میں شامل ہے. آج بھی پشتون قوم دلکش روایتی ملبوسات، ذائقہ دار کھانوں، ثقافتی رقص، جرگہ نظام، بشردوستی اور مہمانوازی کی شاندار اقدار و روایات کا آمین ہے. گورنر بلوچستان نے پشتون کلچرل ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے آرگنائزر نذر محمد بڑیچ اور ان کی پوری ٹیم کو ایک کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد دی. گورنر بلوچستان نے اسٹیج پر روایتی رقص اور خاکہ پیش کرنے والے بچے اور بچیوں کیلئے ایک لاکھ کیش روپے دینے کا اعلان بھی کیا.