|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2024


کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے ممبر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی و ضلعی صدر بی این پی کوئٹہ غلام نبی مری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ملک میں روز اول سے غیر جمہوری قوتوں کا کنٹرول رہا ہے

جنہوں نے قومی سوال، جمہوری سوال، پارلیمینٹ کی بالا دستی، آئین و قانون کی حکمرانی، عدلیہ اور میڈیا کی آزادی سے مکمل انکار کی پالیسی اپنائی اور اس ناقص پالیسی کے رد عمل کے نتیجے میں یہ ملک دو لخت ہوگیا، مگر افسوس کہ اس ناقص پالیسی کو ترک کرنے اور ہوش کے ناخن لینے کی بجائے آج بھی اسی ناقص پالیسی پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے

جس سے ملک میں شدید سیاسی ، سماجی، معاشی، سفارتی بحرانوں نے جنم لیا ہے معاشرہ تضادات اور کشمکش کا شکار ہے، اسی ناقص پالیسی کی وجہ سے ملک کے اقتدار پر زیادہ عرصہ آمریت، مارشل لا رجیم قابض رہا ہے جنہوں نے ملک کو زیادہ عرصہ بغیر آئین کے چلاتے رہے، قانون اور انسانی حقوق کو پامال کرتے رہے

، محکوم قوموں کے وجود و شناخت ساحل وسائل، تہذیب و تمدن ، زبان ثقافت ، کلچر اور قومی واگ و اختیار کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ خارجی اور داخلی پالیسیوں میں قوموں کو محروم رکھا گیا۔

پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں میں قوموں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، کسی بھی ادارے میں قوموں کو برابری کی بنیاد پر نہیں رکھا گیا۔ جب بھی ان محرومیوں کے خلاف بلوچ، پشتون، سندھی و دیگر محکوم اقوام نے آواز اٹھائی اور اپنے برابری کے حقوق، قومی اختیار کو تسلیم کرانے کی بات کی تو ان کی آواز سننے کی بجائے ان پر ظلم و جبر، تشدد، قید و بند، شہادتیں، اغوا نما گرفتاریاں، ٹارگٹ کلنگ، مذھبی منافرت، بنیاد پرستی، جبری گمشدگیاں، جلاوطنیاں اور ان کے اجتماعات پر پابندیاں مسلط کی گئیں اور ان جیسے دیگر غیر جمہوری روش کو اپنایا گیا۔ لیکن آج اکیسویں صدی ہے، مزید قوموں کو اسطرح اپنے قومی اختیار، قومی سوال، جمہوری سوال اور دیگر حقوق سے زیادہ دیر تک محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے،

انہوں نے کہا ہے کہ وقت اور حالات کا یہ تقاضا ہے کہ قوموں کے لئے ایک نئے عمرانی معاہدہ کے تحت ایک ایسا دستور ساز اسمبلی تشکیل دیا جائے جس میں تمام قوموں کی حیثیت کو برابری کی بنیاد پر تسلیم کیا جائے کیونکہ موجودہ اسمبلیوں میں صرف ایک قوم اور ایک صوبے کی بالا دستی ہے جہاں سب کچھ انہی کے مفادات کے تحت کروایا جاتا ہے۔ سینٹ جو کہ فیڈریشن کا نمائندہ ہے انہیں وہ تمام اختیارات حاصل نہیں ہے جس سے محکوم اقوام کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آج وقت کا تقاضا ہے کہ محکوم قوموں کو مزید دیوار سے نا لگایا جائے اور بلوچستان سمیت دیگر صوبوں کے مکمل حق خود مختاری کو تسلیم کیا جائے، ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے کے لئے غیر جمہوری قوتوں کی ناقص پالیسیوں کو ختم کیا جائے اور اس کے لئے بی این پی کے نظریاتی قائد قومی راھشون سردار عطا اللہ مینگل کے وژن اور سیاسی تجاویز سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔