کوئٹہ : اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کیلئے آٹھویں روز سوموار کو بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے حصہ لیا ۔
بھوک ہڑتال میں پروفیسر ارسلان شاہ، پروفیسر ارباب رضا، پروفیسر تعلیم بادشاہ خٹک، اور ،پروفیسر محمد قاسم کاسی نیحصہ لیا۔ بھوک ہڑتالی کیمپ سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، فریدخان اچکزئی اور پروفیسر ڈاکٹر کامران تاج نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدرپاکستان آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی کوئٹہ آمد پر ان کی توجہ جامعہ بلوچستان سمیت سب کیمپسزاور دیگر جامعات کو درپیش سخت مالی بحران کی طرف دلاتے ہوئے
ان سے اپیل کیا کہ وہ وزیر اعلی بلوچستان کو ہدایت جاری کرے کہ وہ فوری طور پر مالی بحران کے مستقل حل کیلئے فنڈز جاری کرے۔ مقررین نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی ایک تعلیم دوست جمہوری جماعت ہے۔ جنکے منشور میں تعلیم خاصکر اعلی تعلیم کی ترقی شامل ہے لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کی صوبائی حکومت نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو نظرانداز کیا ہے
جسکی وجہ سے جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اپنی بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں۔بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی رہنماں سے درخواست کیا کہ صدرپاکستان جناب آصف علی زرداری اور چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے کابینہ کی ملاقات طے کریں
تاکہ ا ن کو تفصیل سے مالی بحران سے آگاہ کیا جاسکے۔ مقررین نے اعلان کیا کہ بروز منگل 24 ستمبر کو بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں دن گیارہ بجے سے دو بجے تک علامتی بھوک ہڑتال کیا جائے گا۔ جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام سے اپیل کیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے اعلان شدہ احتجاجی کیمپ میں بھرپور انداز میں شرکت کری