|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان سول سیکرٹریٹ اسٹاف کے رہنماء دلاور خان رئیسانی ،نذیر احمد سرپرہ نے کہا ہے کہ چاند پینل سول سیکرٹریٹ نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کو ریٹائرڈ منٹ کے بعد سن کوٹہ کے مطابق ملازمت کے حصول کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی ہے جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے حال ہی میں حکومتی نمائندوں کو نوٹسز جاری کرکے طلب کیا ہے

یہ صوبہ بھر کے تمام ملازمین کی کامیابی ہے امید ہے کہ جلد ہی عدالت فیصلہ سناکر ریٹائرڈ ملازمین کی کوٹہ کی بحالی کیلئے احکامات صادر کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر ، نور کا کڑ، دولت خان نورزئی ، عبدالقاہر کرد، ضیا اللہ بازئی محمدحسن سر پرہ، عزیر الرحمن شیخ اور عبد القیوم ، علائوالدین کا کڑ ، نذر علی اور مشتاق علیزئی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ کئی سالوں سے فوت شدہ ملازمین کے لواحقین و ریٹائر ملازمین کے بیٹا یا بیٹی میں سے ایک کی بھرتی کا سلسلہ چلا آرہا تھا

کہ سال 2013 میں عدالت عالیہ بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں حکومت بلوچستان نے دونوں قوانین معطل کر کے فوت شدہ ملازمین اور ریٹائر ملازمین کے کوٹہ پر بھرتیوں کا سلسلہ ختم کر دیا تھا۔ہمارے سول سیکرٹریٹ کے دوستوں اور مختلف ٹریڈ یونیز نے معاملے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا اور ایک طویل جدوجہد کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے دونوں قوانین کی بحالی کے احکامات صادر کئے ، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت بلوچستان سپریم کورٹ کی حکم کی تعمیل میں نوٹیفکیشن جاری کر کے دونوں قوانین بحال کرتا، چونکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ نے مستر د کیا تھا جس حکم کے تحت دونوں قوانین معطل ہوئے تھے اور سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد دونوں قوانین اپنی اصل شکل میں ہی بحال ہونے تھے۔

لیکن بد قسمتی سے ہمارے اسٹاف ایسوسی ایشن کے نام نہاد لالچی و خود غرض لیڈروں کی ملی بھگت سے حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑادی اور مذکورہ معاملے کو صوبائی کابینہ کی منظوری کے لئے پیش کیا گیا ۔ صوبائی کابینہ نے حکومتی تجاویز کو منظور کرتے ہوئے بلوچستان سول سرونٹ ، اپوائنٹمنٹ ، پروموشن اینڈ ٹرانسفر رولز 2009 کے شق نمبر 12 جس کے تحت فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کو گریڈ 1 تا 15 کی خالی آسامیوں پر بھرتی کیا جانا ہے کو بحال وشق نمبر 4-12 جس کے تحت ریٹائر ملازمین کا بیٹا یا بیٹی کسی ایک کو بھرتی کرنا ہے

ان کو ختم کر کے موجودہ ایسوسی ایشن کے ساتھ ملکر ملازمین کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ، جسے کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔اس سلسلے میں چاند پینل سول سیکرٹریٹ نے پھر سے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مذکورہ معاملے کی عدالت میں درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے حال ہی میں حکومتی نمائندوں کو نوٹسز جاری کرکے طلب کیا ہے

جوکہ نا صرف میرا بلکہ صوبہ بھر کے تمام ملازمین کی کامیابی ہے امید ہے کہ جلد ہی عدالت فیصلہ سناکر ریٹائرڈ ملازمین کی کوٹہ کی بحالی کیلئے احکامات صادر کریں گے۔