|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

کوئٹہ :  وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محمود علی لانگو اور محمد انور محمد شہی کی جبری گمشدگی کی تفصیلات انکے لواحقین نے وی بی ایم پی کو فراہم کردیں محمود علی لانگو کے لواحقین نے تنظیم سے شکایت کی کہ محمود علی لانگو ولد محمد عثمان رواں سال 18 جون کو افغانستان کے علاقے نمروز سے جبری گمشدگی کا شکار ہوا ہے انہوں نے یہ الزام بھی لگایا

کہ محمود علی کو حکومت پاکستان کے ایما پر افغانستان سے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد پاکستان منتقل کردیا گیا ہے اور وہ پاکستانی خفیہ اداروں کے حراست میں ہے

کیونکہ محمود علی کے خلاف بلوچستان میں کچھ ایف آئی آرز بھی درج ہے جسکی وجہ سے انکی گرفتاری کے حوالے سے انکے گھر پر بار بار چھاپہ بھی مارا جاتا تھا وہ گرفتاری کی ڈر سے افغانستان منتقل ہو گیاتھا اور وہاں بلوچ مہاجرین کی حیثیت سے رہ رہا تھا

محمد انور محمد شہی کے لواحقین نے تنظیم کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ محمد انور ولد محمد مراد کو فورسز نے 28 فروری 2019 میں جناح ٹاؤن کوئٹہ سے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا اور انہیں انہیں معلومات بھی فراہم نہیں کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے لواحقین شدید ذہنی کرب و اذیت کے شکار ہے تنظیمی سطح پر محمود علی لانگو اور محمد انور کے لواحقین کو یقین دھانی کرائی گئی

کہ دونوں لاپتہ افراد کے کیسز کو لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور حکومت کو فراہم کیا جائے گا اور انکے باحفاظت بازیابی کے حوالے سے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے محمود علی لانگو اور محمد انور کی جبری گمشدگی کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دونوں لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی میں اپنا کردار ادا کرے

اگر ان پر الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اور انہیں ملکی قوانین کے تحت صفائی کا موقع فراہم کیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *