کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق محکمہ تعلیم میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے تحت عرصہ دراز سے غیر حاضر عادی اساتذہ کے خلاف عدم کارروائی پر ضلعی افسران کو جواب طلبی نوٹس جاری کئے گئے ہیں
جبکہ متعدد افسران کو معطل بھی کیا گیا ہے محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق پانچ اضلاع کے ضلعی افسران تعلیم کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کئے گئے ہیں جس میں ضلع قلعہ عبداللہ ،
ضلع آواران، ضلع اوستہ محمد ، ضلع زیارت اور ضلع خاران کے افسران شامل ہیں ، جواب طلبی کے علاوہ بعض افسران کو معطل بھی کیا گیا ہے حکام کے مطابق ان ضلعی افسران نے دانستہ غیر حاضر اساتذہ کی غفلت پر چشم پوشی اختیار کی جس کے باعث تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں بند اسکولوں کی فعالیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے
کہ صوبے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بند اسکول فعال ہوررہے ہیں جو ایک نیک شگون ہے اپنے ایک ٹوئٹ میں وزیر اعلٰی بلوچستان نے ضلع آواران کے ایک بند اسکول کی فعالیت کے بعد کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے لکھا ہے
کہ آوران میں 12 سال سے بند اسکول کھل گیا ہے اس بند اسکول میں اساتذہ تعینات کتابیں، اسٹیشنری، فراہم کردی گئی ہے اور بچوں کی ایک بڑی تعداد زیور تعلیم سے آراستہ ہونا شروع ہوئی ہے جو مسرت کا باعث ہے وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے بند اسکول کھولنے پر ضلع آواران کی ڈپٹی کمشنر عائشہ زہری کو شاباش دی ہے۔