|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2024

تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا کہ گزشتہ روز لاہور یونیورسٹی میں بلوچ طلباء پر جمعیت کے ڈھنڈا بردار گروہ نے داوا بول دیا

جس کے نتیجے میں کئی طلباء شدید زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ بلوچ طلباء کو پنجاب میں کس قدر برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔

بلوچ طلباء تعلیم کے پیاس بجھانے کیلئے ہزاروں کلومیٹر طویل سفر طے کرنے کے بعد پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بمشکل اپنے تعلیم جاری رکھتے ہیں

وہاں بھی بلوچ طلباء کو برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ ہر روز ان کو ڈھنڈا برداروں کے ذریعے مار دیا جاتا ہے یا دیگر مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم چھوڑ کر واپس بلوچستان کا رخ کریں۔

مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ یہ دنیا بھر میں استعمار کی پالیسی رہی ہے وہ کبھی محکوم قوم کو اپنے سرزمین میں ان کو برداشت نہیں کرتے ہیں۔ آج اگر پنجابی بلوچوں کو برداشت نہیں کررہا ہے یہ ہمارے محکومیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں بلوچ طلباء سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ ہر حال میں اپنے تعلیم جاری رکھیں کیونکہ ہمارے نوآباد کار کبھی بھی نہیں چاہتا ہے کہ بلوچ پڑھ کر کامیابی حاصل کریں۔