|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان کے قبائلی رہنما سابق وفاقی وزیر میر نصیر مینگل نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے اس موقف کی حمایت کرتے ہیں کہ بی ایل اے اور طالبان کو ہمسایہ ملک افغانستان سے سپورٹ کیا جارہا ہے

بی ایل اے سمیت تمام تنظیمیں آزادی چاہتے ہیں سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ پنجابیوں کے قتل میں ملوث ہے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا رہے ہیں جس سے جلد عوام بہتر ی محسوس کریں گے

ایک سوال کے جواب میںکہا کہ جب خان آف قلات نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا تو بہت سے لوگ اس وقت بھی اس کے مخالف تھے اس لیے وہ اپنے مخالفت ابھی تک جاری رکھے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خبرساں ادارے یو این اے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا

میر نصیر مینگل کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی جانب سے پاکستان میں طالبان اور بی ایل اے افغانستان سے سپورٹ مل رہی ہے اس میں دورائے نہیں کیونکہ بی ایل اے بی ایل ایف اور طالبان سمیت دیگر تنظیموں کی یہ کوشش ہے کہ پاکستان ترقی نہ کرسکیں بے گناہ لوگوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا ان کی مشن کا حصہ ہے بی ایل اے بھارت کے ایما پر بلوچستان کی علیحدگی چاہتے ہیں ان کا یہ خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوگا

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے مل کر صوبے میں جس طرح ترقیاتی عمل شروع کی ہے اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے بلوچستان کے عوام کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے گی ماضی میں بلوچستان کو ترقیاتی عمل میں نظر انداز کیا گیا ہے اس لیے موجودہ حکومت سے یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ سب سے زیادہ بلوچستا ن پر توجہ دے

ایک اور سوال کہ جواب میں کہا کہ جب خان آف قلات نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تو بہت سے لیڈر وں کی یہ مرضی نہیں تھی اس لیے وہ شروع دن سے یہ مخالفت کررہے تھے انہیں ہم بھی جانتے ہیں اور عوام بھی جانتے ہیں بلوچستان قدرتی معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے حکومت سب سے زیادہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دے تاکہ صوبہ کے عوام باقی صوبوں کے برابر سہولیات کی فراہم ممکن بنائی جاسکے