تربت: نیشنل پارٹی کیچ کی. ضلعی کونسل کا اجلاس سرکٹ ہاؤس تربت میں منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خاص نیشنل پارٹی کے قائد جناب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ صاحب تھے
جبکہ اعزازی مہمان خاص پارٹی کے مرکزی سکریٹری جنرل جناب جان محمد بلیدئی تھے۔
صدارت کے فرائض ضلعی صدر یونس جاوید نے سرانجام دی جبکہ اسٹیج سکریٹری ضلعی جنرل سکریٹری سرتاج گچکی تھے۔ا
جلاس میں کارکنان کی بڑی تعداد نیشرکت کی۔ اجلاس تین ایجنڈے پر مشتمل تھا۔ اول ضلعی سکریٹری اور تحصیلوں کے رپورٹس۔
دوئم کارکنان کا بحث مباحثہ اوّر تیسرا مرکزی کانگرس کے کونسلران کا چناو تھا۔ حسب پروگرام جنرل سکریٹری نے ضلع اور تحصیلوں کا رپورٹ پیش کیا اس کے بعد کارکنان نے سیاسی و تنظیمی امور پر سیر حاصل گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے خدشات اور تحفظات کا بھی کھل کر اظہار کیا۔
سیاسی و تنظیمی امور پر کارکنان کی بحث مباحثہ کے بعد سکریٹری جنرل جان محمد بلیدئی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکنان اس بات کا تسلی رکھیں کہ نیشنل پارٹی کی قیادت پارٹی پالیسیوں سے ایک انچ بھی انحراف نہیں کرے گی۔
اْنہوں نے کہا کہ پارٹی جو بھی فیصلہ کریگی تو وہ بلوچستان کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی کمیٹی کے دوستوں کی اکثریتی رائے سے کریگی۔ آج کے اجلاس کی مہمان خاص اور پارٹی کے مرکزی صدر جناب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ صاحب نے اپنے خطاب میں کارکنان کے تمام سوالوں کا جواب دیا اور اْنکے خدشات اور تحفظات کو دور کر دیئے۔ اْنہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوئی کہ کارکنان نے کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ خطاب میں اْنہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچ اور بلوچستان کے مفادات، پارلیمٹ اور جمہوریت کی بالادستی کے خلاف کوئی سمجھوتا نہیں کریگا۔
اْنہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک پرامن جمہوری پارٹی ہے اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے نیشنل پارٹی نے ہمیشہ محکوم اقوام اور مظلوم طبقات کی جنگ لڑی ہے چاہے وہ پارلمینٹ میں ہو یا پارلیمنٹ سے باہر نیشنل پارٹی نے ہر فورم پر جدوجہد کی ہے۔
اْنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب تک بلوچستان کے عوام کو ووٹ کا حق نہیں دیا جاتا ہے تب تک بلوچستان کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئیگا۔
اْنہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی پارلیمنٹ میں اپوزیشن میں ہے اور اپوزیشن میں اپنا موثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ نیشنل پارٹی اس نااہل حکومت کا حصہ بننے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ اْنہوں نے کہا کہ کیچ میں حکومتی وزرا نیشنل پارٹی کے خلاف انتقامی کاروائیاں کر رہے ہیں لیکن نیشنل پارٹی اپنے کارکناں کی دفاع میں مزاحمت کریگی۔
اْنہوں نے کہا کہ بلوچستان کی حقیقی قیادت اور پارٹیوں کی جیت کو فارم 47 کے زریعے سے شکست میں تبدیل کرنے کے عمل سے عوام کا اعتماد اب جمہوری و پارلیمانی سیاست سے اٹھتا جا رہا ہے جوکہ اس ملک کیلئے نیک شگون نہیں ہے۔
آخر میں ضلعی صدر یونس جاوید نے اپنے خطاب میں تمام کونسلراں کا شکریہ ادا کیا۔کھانے کے وقفے کے بعد مرکزی کانگرس کے کونسلراں کے انتخاب کا مرحلہ شروع ہوا۔ بی۔ایس او کے مرکزی چیرمین بوھیر صالح کی سربراہی میں تین رکنی الیکشن کمیٹی نے کونسلران کا انتخاب کروایا۔