کوئٹہ: اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان و بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان , بیوٹمز , سب کیمپسزو ریسرچ سینٹرز اور دیگر یونیورسٹیوں کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کیلئے سوموار 7 اکتوبر کو نویں روز بھی پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اساتذہ کرام جن میں پروفیسر ارسلان شاہ، ڈاکٹر عمران تاج، پروفیسر عزیز بلوچ، ، پروفیسر عبدالواحد، ڈاکٹر حسرت اور پروفیسر تعلیم بادشاہ خٹک نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا۔
علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، پروفیسر سہیل انور بلوچ اور فریدخان اچکزئی نے کہا کہ اکتوبر کے سات دن گزرنے کے باوجود جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین گذشتہ تین مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں اور بیوٹمز کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو صرف بنیادی تنخواہ دی جا رہی ہیں۔انہوں نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا
کہ صوبے کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں کو مالی بحران سے مستقل طور پر نکالنے کے فوری طور پر 15 ارب روپے فنڈز جاری کرے اور اپنی صوبائی ایچ ای سی کا قیام عمل میں لائے تاکہ مالی و انتظامی بحران کو مستقل طور پر حل کیا جاسکے ۔
انہوں نے اعلان کیا کہ بروز منگل 8 اکتوبر کو بھی پریس کلب کوئٹہ کے سامنے دوپہر دو بجے سے مغرب تک بھوک ہڑتال ھوگا۔انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان، بیوٹمز، سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی سب کیمپسز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام سے اپیل کیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اعلان شدہ احتجاجی کیمپ میں بھرپور انداز میں شرکت کریں۔