|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبرکے حملوں کو ایک سال مکمل ہونے پر نئے حملوں کے خطرے کے پیش نظر غزہ کی سرحد پر مزید فوج تعینات کردی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک سال مکمل ہونے پر کسی ممکنہ حملے کی صورت میں اسرائیلی بستیوں کا دفاع کرنے کے لیے مزید فوج تعینات کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کے غزہ ڈویژن میں مزید 3 پلاٹون شامل کی گئی ہیں تاکہ غزہ کے سرحدی علاقوں اور جنوبی آبادیوں کا دفاع کیا جاسکے۔
غزہ کے اندر فوج کے 3 ڈویژن حماس کی صلاحیتوں کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور اسرائیلی فوج آنے والے دنوں کے لیے چوکس اور تیار ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے علی الصبح غزہ کے اطراف میں موجود آبادیوں اور فوجی اڈوں پر حملہ کیا تھا اس حملے میں 1200 کے قریب اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جبکہ 250 کے قریب اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک تقریباً 42 ہزار افراد شہید اور 96 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تنازع 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہوا، جس کے بعد سے اسرائیل نے جنگ کا دائرہ کار غزہ،لبنان، یمن اور ایران تک پھیلادیا ہے۔
اسرائیل نے ایران کے شہر تہران میں حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ کو شہید کیا، حزب اللہ کی 32 برس سے قیادت کرنے والے حسن نصراللہ کو بیروت میں شہید کیا گیا یعنی ایک لمبی فہرست ہے جس میں حماس اور حزب اللہ کی اہم شخصیات کی شہادت اس جنگ کے دوران ہوچکی ہے۔
بہرحال لبنان، ایران، یمن کی جانب سے اسرائیل کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری ہے، یہ جنگ شدت کے ساتھ بڑھ رہی ہے ،اب یہ مشرق وسطیٰ سے پھیل کر عالمی جنگ کی طرف بڑھنے لگی ہے۔
اسرائیل نے اس ایک سال کے دوران عالمی جنگی قوانین سمیت انسانی حقوق کی شدید پامالی کی ہے، نہتے لوگوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تواترسے جاری ہے ۔
اس پورے سال کے دوران مختلف عالمی فورمز اور عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالا گیا ،مختلف ممالک نے اسرائیل کے خلاف قراردادیں بھی پیش کیں مگر اسرائیل اب تک اپنی جارحیت سے باز نہیں آیا۔
اسرائیل کے اندر اور دنیا کے دیگر ممالک میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں اور یہی مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو عالمی طاقتیں روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں جبکہ اسرائیل کو جنگی سازوسامان اور امداد فوری بند کی جائے۔
بہرحال اسرائیل اپنی جارحانہ کارروائیوں میں کمی کی بجائے انہیں وسعت دے رہا ہے جس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہورہا ہے ۔
یہ جنگ تیسری جنگ عظیم کی طرف بڑھ رہی ہے اگر عالمی طاقتوں نے اس جنگ کے خاتمے کیلئے کوششوں کو تیز نہ کیا تو دنیا ایک بڑی تباہی کی طرف جائے گی جس سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *