کوئٹہ: صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو بہتر بنانا ان کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدید طبی آلات اور سہولیات کی فراہمی سے صوبے میں صحت کے معیار میں نمایاں بہتری آئے گی۔
صوبے میں پہلی بار تحصیل، ڈسٹرکٹ اور ڈویڑن کی سطح پر سرکاری ہسپتالوں میں جدید ترین طبی آلات فراہم کی جارہی ہیں اور ان آلات کو چلانے کیلیے عملے کو باقاعدہ تربیت بھی دی جارہی ہے۔
عنقریب صوبے کے سرکاری ہسپتال تحصیل ڈسٹرکٹ اور ڈویڑن کی سطح پر آئی سی یو و دیگر جدید طبی سہولیات سے آراستہ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وڑن کے مطابق صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کووڈ۔19 رسپانس اور قدرتی آفات پروگرام بلوچستان کی جانب سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نقیب اللہ خان نے پروجیکٹ کی جانب سے طبی سہولیات اور جدید طبی آلات کے حوالے سے بریفنگ دی۔
اجلاس میں سیکرٹری صحت صالح بلوچ اور ایڈیشنل سیکرٹری محمد عارف اچکزئی بھی موجود تھے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 32 ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں جدید طبی آلات انسٹال کر دی گئی ہیں ان میں کئی ایکیوپمینٹ ایمبولینس سروس ایم آر آئی سیٹی سیکن اور دیگر آلات فراہم کی گئی ہیں۔
ان میں وینٹیلیٹرز بھی شامل ہیں۔ بریفنگ کے دوران ڈاکٹر نقیب نے بریفنگ کے دوران کہا کہ جدید طبی آلات کی تنصیب سے نہ صرف ہسپتالوں میں طبی سہولیات کا معیار بہتر ہوگا
بلکہ ایمرجنسی صورت حال جیسے کہ کووڈ-19 یا قدرتی آفات کے دوران، فوری رسپانس ممکن ہوگا۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت صالح بلوچ اور ایڈیشنل سیکرٹری محمد عارف اچکزئی نے بھی صحت کے نظام کو مزید فعال اور موثر بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کیے جائیں۔ ادارے کی جانب سے محکمہ صحت کے 253 اہلکاروں کو مشینری آپریشن کی ضروری تربیت بھی دی ہے اور مزید اہلکاروں کو اس مقصد کیلئے تربیت دی جائے گی
Leave a Reply