کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے محرکات میں بلوچستان کا کردار نہیں تاہم ان تبدیلیوں کے اثرات سے بلوچستان شدید متاثر ہورہا ہے ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت دیرپا اقدامات تجویز کریں گے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ایف ڈی آئی پاکستان کے زیر اہتمام بیوٹمز یونیورسٹی میں منعقدہ کلائمیٹ کانفرنس کے پہلے روز پینل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا
اس پینل میں وزیر اعظم کی کوارڈنیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینا خورشید عالم سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری ، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، سیکرٹری محکمہ جنگلات دوستین خان جمالدینی بھی موجود تھے
جبکہ میزبانی کے فرائض فورم فار ڈگینیٹی انیشیٹیوز پاکستان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر عظمیٰ یعقوب نے سرنجام دئیے،
کانفرنس میں وزیر اعلٰی بلوچستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق طلبہ کے سوالات کے جواب بھی دئیے وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی اولین ترجیحات میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنا بھی شامل ہے
دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کام کر رہے ہیں یہ بات خوش آئند ہے کہ بلوچستان کے طالب علموں کو موسمیاتی تبدیلیوں کا ادارک ہے وزیر اعلٰی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے،
صوبائی حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز اور معاونت کار اداروں کے ساتھ ملکر کام کرے گی اور اس ضمن میں کام کرنے والے تمام عالمی اور قومی اداروں کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی وزیر اعلٰی نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جنگلات کا فروغ و تحفظ اشد ضروری ہے
تجارتی بنیادوں پر جنگلات کی کٹائی قابل گرفت جرم ہے اس گھناونے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق لازماً کارروائی ہوگی کانفرنس کے اختتام پر شریک طالب علموں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو اپنی مرتب کردہ ماحول دوست تجاویز و سفارشات پیش کیں جبکہ ایف ڈی آئی پاکستان کی سربراہ عظمیٰ یعقوب نے سوئنیر پیش کیا۔