کوئٹہ: سابق وزیر اعلی بلوچستان وفاقی وزیر صنعت وتجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ کسی کا گھر چلتا ہے بازار چلتا ہے
مارکیٹ چلتی ہے کہاں سرمایہ کاری کرنی ہے مزدوروں پر دہشتگردانہ حملہ کرنا میرے خیال میں یا بہت واضح کررہا ہے
کہ کوئی بھی شعور پیدا کریں کہ آپ کیا چاہتے ہیں ہر انسان اپنی زندگی میں روزگاری چاہتا ہیے اپنی زندگی بہتر کرنا چاہتا ہے کہ آگے کا اچھا مستقبل ہو ہم اپنے بچوں کو کیا دے رہے ہیں کہ دہشتگرد بنو آپ جاکر اپنے زندگیوں کو ضائع کریں اور کل کو یہی 20سال گزر جائیں گے اور پچتاوا ہوگا کہ ہم نے کونسا مقصد اختیار کیا
جو بلوچستان میں پہلے بھی ہوا آج سے چالیس سے پچاس سال پہلے جائے جن لوگوں نے اسی بھڑکانے میں ملک کے خلاف اور اپنے ہی بڑوں کے خلاف احتجاج کیا اور بہت سخت رویہ اپنا یا جو ان میں سے آج زندہ ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نے بہت غلط فیصلے کیے میرے خیال سے اگر بلوچستان میں سنجیدگی ہے تو بلوچستان سے سنجیدہ اور مخلص وہ ہے جولوگوں کے مسائل حل کریں روزگار بنائیں روڈوں کوٹھیک کریں سکولوں کو بنائیں ہسپتال بنائے اپنی جدوجہد میں حصہ ڈالے بلوچستان کی خدمت کرنی ہے تو سیاست میں آئے مشکل کام ہی یہی ہے
یہ کام تو بہت آسان ہے کہ چار بندوقیں اٹھائے اور روڈوں پر اور معصوم لوگوں کو روڈ پر مارنا بہت آسان کام ہے زندگی سرف کریں اپنا اٹھنا بیٹھنا اور محنت کرکے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنائے سیلاب زدگان کی مدد گریں بے روزگاروں کی مدد کریں یہی ہمارا اصل مقصد ہونا چاہیے کہ ہم فلاح وبہبود کے لیے کام کریں