|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2024

کوئٹہ: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ دنیا کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار خطے کی سطح پر بنے والے اتحاد انٹرنیشنل پولیٹکس میں مرکزی حیثیت حاصل کر رہے ہیں۔

پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا سربراہی اجلاس اس تبدیلی کی ایک اہم مثال ہے. مختلف خطوط کے تنظیمیں تیزی سے عالمی تبدیلی کو آگے بڑھا رہی ہیں جن سے پوری انسانیت کو درپیش مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں رہنمائی ملے گی.

اس ضمن میں پاکستان کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا 15 اکتوبر کو ہونے والے سربراہی اجلاس اور 16 اکتوبر کو سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرنا نہ صرف ایک اعزاز ہے بلکہ اس سے پاکستان کا عالمی سطح پر بہتر امیج بھی اجاگر ہو رہا ہے.

کافی عرصہ کے بعد ایک بار پھر روس، چین، سعودی عرب، ملائشیا، ایران اور ایس سی او کے دیگر ممبر ممالک کے عالمی رہنماؤں کی پاکستان آمد سے یہاں سرمایہ کاری کے امکانات بڑھ جائیں گے، پورے خطے میں استحکام پیدا ہوگا اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا.

گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم بڑی تیزی سے عالمی سطح پر اپنا نام اور مقام بنا رہی ہے.

یہ تنظیم رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کی راہ ہموار کریگی جو دنیا کی کل آبادی کا تقریباً چالیس فیصد آبادی کی نمائندگی کر رہی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم پورے خطے کی مختلف اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات، اقتصادی تعاون اور خاصکر عوام کے عوام سے روابط بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں.

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کا 23واں اجلاس انٹرنیشنلزم، ریجنلزم اور نیشنلزم کے درمیان توازن قائم کریگا جو بین الاقوامی سیاست کے روشن مستقبل کو تشکیل دینے کیلئے بنیادی ضرورت ہے۔