|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2024

کوئٹہ : پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس بلوچستان صوبائی اسمبلی کے کمیٹی روم میں چئیرمین پی اے سی اصغر علی ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں زابدعلی ریکی،فضل قادر ممبر پی اے سی و دیگر ممبران اور سیکرٹری اسمبلی طائرشاہ کاکڑ،اکائونٹنٹ جنرل بلوچستان نصراللہ جان سید نصیب اللہ آغا ڈائریکٹر آڈٹ لوکل کونسل بلوچستان،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بلوچستان عبدالرئوف بلوچ، ایڈیشنل سیکرٹری پی اے سی سراج لہڑی، سید ادریس آغا، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ قانون سعید اقبال، لوکل کونسلز کے ڈائیرِکٹرز اور دیگر آفیسرز نے شرکت کی۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے مالی سال 2021-22 کے لئے مختص اکاؤنٹس کا جائزہ لینے کے لئے لوکل کونسلوں اور لوکل حکومتوں کے مختلف آڈٹ پیراز کو زیر بحث لایا۔چئیرمین اور ممبران نے کہا کہ عوامی رقم کی ہر صورت میں تحفظ کیا جائے گا۔

جائزے کے دوران کمیٹی نے محکمے کو 15 دن کے اندر غیر ترقیاتی بجٹ پر ایک جامعہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جو کے 6 ، 852.03 ملین روپے ہے۔

چیئرمین نے بلوچستان کے تمام محکموں کو پی اے سی کے پیراز کے تعمیل کے لئے سیل کے قیام پر زور دیا اور کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افسر کی ریٹائرمنٹ سے محکمہ مستثنی نہیں ہو سکتا۔ اگر متعلقہ وقت میں کوئی آفیسر رئیٹائر ہوا ہو تو متعلقہ محکمے نے اپنے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا ذمہ دار ہوتا ہے، لیکن لوکل گورنمنٹ کے زمہ داران اس بابت غیر زمہ داری کے مرتکب ہوئے ہیں

جو کہ ایک جرم ہے۔ریکارڈ کو آڈیٹرز کو مہیا نہ کرنے کی متعلق کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔اس حوالے سے ، چیئرمین پی اے سی نے حکم دیاکہ متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو ایک سال کے لییاو ایس ڈی کیا جائے۔

انہوں نے سخت ہدایات دی کہ خلاف ورزی کرنے والے آفیسرز کے خلاف محکمہ کو ضروری کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا۔کمیٹی نے بی آر اے کی ٹیکسوں کی غیر کٹوتی کے معاملے پر بھی توجہ دی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ محکمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بی آر اے ٹیکسز کی کٹوتی کرے۔

مزید برآں ، کمیٹی نے محکمہ کی کارکردگی پر اظہار تشویش کیا اور کمیٹی نے کہا کہ عوامی فنڈز کے غلط استعمال کی نشاندہی کرنی چائیے ۔چیئرمین نے ہدایت دی کہ پی اے سی ، لوکل گورنمنٹ اور آڈیٹر جنرل کے نمائندے پر مشتمل کمیٹی سریاب روڈ بی بی زیارت اسٹریٹ لائٹس کی فزیکل وریفیکیشن کیلئے 14 دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ اگر اسٹریٹ لائٹس نہیں لگائے گئے تو متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مزید برآں ، کمیٹی نے سیکیورٹی بانڈز کے بغیر کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے پر تبادلہ خیال کیا اور محکمہ کو سی ایس آر اور این ایس آر کے درمیان فرق کی وصولی کی ہدایت کی۔

چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کام مقررہ وقت کے اندر مکمل نہیں ہوتا ہے تو محکمہ کو لیکویڈیٹڈ چارجز وصول کرنے چاہئیں۔

آڈٹ رپورٹس (2014-15) کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی نے پی اے سی ، آڈیٹر اور محکمہ خزانہ کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے لوکل گورنمنٹ کے اندر ایک علیحدہ ونگ قائم کرنے کے بھی ہدایت دی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *