کوئٹہ: بلو چستان ہائی کو رٹ کے ججز جنا ب جسٹس عبداللہ بلوچ اور جسٹس جناب جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے امپورٹ اور ایکسپورٹ کے ما ل سے لدی گاڑیوں کو روکے جا نے سے متعلق دائر آ ئینی درخواست کی سما عت کے دوران پیش نہ ہونے پر ڈائریکٹر کسٹم انٹی لیجنس کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے
سیکرٹری وزارت داخلہ اور چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ ایک ہفتے کے دوران درخواست گزار امپورٹرز اور ایکسپورٹرز اور رکن چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلو چستان کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کر کے اس کی پیش رفت رپورٹ اگلی سما عت پر عدالت میں پیش کرے ۔
گزشتہ روز آل پاکستان ڈرائی فروٹس امپورٹرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر آئینی درخواست کی سما عت کے دوران بنچ کے ججز نے ریمارکس دئیے کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ اجتما عی طو ر پر سب بلوچستان کے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کے مسائل حل کرنے پرمتفق ہیں۔ ہم نے مزید مشاہدہ کیا ہے
کہ نگرانی اور رابطہ کے فقدان کی وجہ سے ایسے مسائل پیدا ہوئے ہیں لہذا سیکرٹری وزارت داخلہ اور چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر تمام متعلقہ بشمول درخواست گزار امپورٹرز اور ایکسپورٹرز اور رکن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ کے ساتھ اجلاس طلب کریں اور تمام متعلقہ افراد کو مکمل اور منصفانہ موقع فراہم کریں اور اس کے بعد اقدامات کریں اس سلسلے میں امپورٹرز اور ایکسپورٹرز ،گڈز فارورڈنگ ایجنسیوں کو نقصان نہ پہنچایا جائے
کیونکہ وہ کسٹم ڈیوٹی، سیل ٹیکس/انکم ٹیکس کی مد میں بھاری رقم قومی خزانے کو ادا کر رہے ہیں اجلاس کی پیش رفت رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائی جائے۔ معزز ججز نے مزید مشاہدہ کیا کہ بینچ کی جا نب سے یکم اکتوبر کو دئیے گئے
حکم کی تعمیل میں علی محمود، اسپیشل سیکرٹری داخلہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ڈی اے جی ، جمیل بلوچ، کلکٹر اپریزمنٹ کوئٹہ اور ڈپٹی کلکٹر ایف بی آر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہو ئے سما عت کے دوران نجم الدین مینگل ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور نصیر احمد بنگلزئی ڈپٹی اٹارنی جنرل نے سیکرٹری داخلہ کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی اور مو قف اختیار کیا کہ وہ 15، 16اور 17اکتوبر 2024کو اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں مصروفیت کے با عث پیش نہیں ہو سکے ہیں۔
البتہ ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس بلوچستان کی جانب سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ جس پر ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس بلوچستان کو شوکا ز نو ٹس جا ری کر نے کے احکامات دیتے ہوئے بنچ نے ہدایت کی کہ وہ اگلی سماعت کی تاریخ پر ذاتی طور پر حاضر ہو کر نوٹس کا جواب داخل کریں۔درخواست گزار کی جانب سے عدنان اعجاز، ایڈوکیٹ پیش ہوئے جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے کیس کی پیروی نجم الدین مینگل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور نصیر احمد بنگلزئی ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کیا۔
معزز بینچ نے سیکرٹری وزارت داخلہ اور سپیشل سیکرٹری وزارت داخلہ، چیئرمین ایف بی آر، چیف کلکٹر اور کسٹمز کے تمام متعلقہ کلکٹرز یعنی انٹیلی جنس، انفورسمنٹ اور اپریزمنٹ اینڈ ویلیویشن تمام موجود معاون عملہ کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی اور آئینی درخواست کی سماعت 31اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی ۔