پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
ایس سی او کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کا آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں۔
مشترکہ اعلامیے میں ممالک کے درمیان اختلافات اور تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔
ایس سی او سیکرٹریٹ کی رپورٹ اور 2025 کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی اور بتایا گیا کہ ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس 2025 میں روس میں ہوگا۔
سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہاؤ میں کمی غیریقینی صورتحال کا باعث بن رہی ہے، سپلائی چینز کا خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورت حال کا باعث بن رہا ہے، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔
کانفرنس اعلامیے میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا جب کہ نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔
یکطرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پرمنفی اثرپڑتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں بیلاروس، ایران، قازقستان،کرغزستان، پاکستان کا چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے بھی چین کے ون بیلٹ، ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے رابطے کے فروغ اور مؤثر ٹرانسپورٹ کوریڈورکی ترقی، ریلوے صنعت میں جدید اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کی حمایت کا اعادہ کیا۔
پاکستان میں کامیاب شنگھائی کانفرنس سے دنیا بھر میں ایک مثبت پیغام گیا ہے اور بہترین میزبانی پرمدعو ممالک کے سربراہان نے تشکرکا اظہار بھی کیا ہے۔
شنگھائی کانفرنس کا بنیادی مقصد خطے میں پائیدار امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے راستے نکالنا ہے۔
باہمی اتفاق سے تمام سربراہان نے مستقبل میں خطے میں نہ صرف بدامنی روکنے بلکہ اس کے تدارک کے حوالے سے ملکر کام کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا جبکہ معاشی منصوبوں کے ذریعے قربت بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
امید ہے کہ پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے مستقبل میںمثبت نتائج برآمد ہونگے جو فاصلے ممالک کے درمیان اختلافات کی وجہ سے موجود ہیں انہیں بھی بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر کام کیا جائے گا تاکہ کانفرنس کے اصل مقاصد حاصل ہونے کے ساتھ خطے میں مستقل امن اور ترقی و خوشحالی کے نئے راستے نکالے جاسکیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم، پاکستان کی بہترین میزبانی، خطے میں دیرپا امن اور خوشحالی پر سربراہان کا اتفاق!
وقتِ اشاعت : October 17 – 2024