اسلام آباد : بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان نے آئینی ترامیم کی حمایت میں ووٹ دینے کا عندیہ دے دیا ہے۔ذرائع کے مطابق سینیٹر نسیمہ احسان نے جمعرات کو اچانک وزیراعظم کے ظہرانے میں شرکت کی۔
ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسیمہ احسان نے کہا کہ پارٹی نے ترمیم پر ووٹ نہ کرنے کا کہا ہے مگر جب بل لے آئیں گے تو دیکھا جائے گا۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کے بیٹے کو اغوا کیا گیا ہے؟
جس پر انہوں نے کہا کہ نہیں ایسا کچھ بھی نہیں ہے مگر کچھ معاملات ہیں، سب کو معلوم ہے مجھ پر پریشر ہے۔بعد ازاں سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے ،
اگر مل بیٹھ کر بات کی جائے تو بہتر ہوگا کہ مسائل کا حل ہو، کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا بیٹھ کر حل نہ نکالا جا سکے جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر آپ یہاں بات نہیں کر سکتیں تو چیمبر میں آئیں مجھ سے بات کریں۔کے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے نسیمہ احسان کے آبدیدہ ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس اسمبلی اس ایوان کے اراکین کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ کسی ماں بہن کے بچے کو اٹھا کر ووٹ لینے سے کیا حاصل ہوگا۔
کامران مرتضی نے کہا کہ سردار اختر مینگل پارلیمنٹ سے مستعفی ہو چکے ہیں، اب اس خاتون بہن کو بھی اسی طرح ایوان سے نکالنا چاہتے ہیں، ہم بلوچستان والوں کو جینے دیا جائے، کل وہ گئے، آنے والے کل کوئی اور جائے گا، بچوں کو اغوا کر کے ووٹ نہیں لیا جا سکتا، آرام سے ووٹ لینے کی بات کریں۔