واشک: آل پارٹیز واشک کے رہنماؤں نے واشک پریس کلب میں اپنے مشترکہ پریس کانفرنس سے جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما و سابقہ چیئرمین میونسپل کمیٹی حاجی میر بشارت اللہ الہ زئی،نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی محمد اسماعیل بلوچ،
پیپلز پارٹی کے رہنماء امید علی،راے حق پارٹی کے ضلعی صدر مولوی خالقداد عابدہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے پریس کانفرنس کا مقصد بلوچستان کے ضلع واشک کے ضلعی ہیڈکواٹر میں مختلف محکموں کے آفیسران کا ڈیوٹی سے غائب ہونے کے سلسلے میں ہے،ضلع واشک کے ضلعی ایڈکواٹر میں ڈپٹی کمشنر اور ایس پی آفس اور خزانہ آفس کے علاہ کسی آفیسر کے دفاتر کا پتہ تک نہیں ہے کہ وہ کہاں ہے،
ضلع کے اکثر محکموں کے ضلعی آفیسران نے ضلعی سے باہر کوئٹہ و دیگر شہروں میں محکمانہ رکارڈ سمیت منتقل ہوچکے ہیں جبکہ ضلع کے مختلف تحصیلوں سے غریب عوام چار پانچ سو کلو میٹر سفر طے کر کے اپنے کسی سرکاری کام کیلئے واشک آتے ہیں مگر بدقسمتی سے واشک ایڈکواٹر میں کسی بھی محکمے کا کوئی آفیسر موجود نہیں ہے اور لوگ مایوسی کے عالم میں واپس لوٹ جاتے ہیں جو ظلم اور زیادتی ہے،
آفیسران ضلع کے نام تنخوا لیکر ضلع کے سرکاری گاڈیوں میں سیر و سپاٹوں میں مصروف ایڈکواٹر میں ڈیوٹی دینے سے گریزاں ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کے سربراہ کو آفیسران کا ڈیوٹی پر موجود کرانے کہغ کئی بار گذارشات کی لیکن بدقسمتی آفیسران اس قدر طاقتور ہے کہ انتظامی سربراہ بھی انہیں ڈیوٹی پر حاضر کرانے میں ناکام ہوچکی اور بے بس نظر آرہا ہیں،
انہوں نے مزید کہا ہی کہ کہ آل پارٹیز واشک ضلع کے ضلعی آفیسران کا ڈیوٹی سے غائب رہ کر دفاتر پر تالے پڑھنے کے عمل کی شدید مزمت کرتی ہیں اور اعلان کرتی ہیں کہ ضلع کے مختلف محکموں کے آفیسران کا ضلعی ایڈکواٹر سے غائب رہنے کے خلاف نومبر مہینے کے پہلے ہفتے میں ڈپٹی کمشنر ہاؤس کے سامنے غیر معدت کیلئے دھرنا دینگے
آل پارٹیز کے آل پارٹیز واشک کے رہنماں نے اپنے پریس کانفرنس کے توسط سے تمام محکموں کے سیکرٹریز و چیف سکریٹری بلوچستان،چیف منسٹر بلوچستان،تمام محکموں کے منسٹرز سے مطالبہ کی ہے کہ ضلع واشک کے مختلف محکموں کے ضلعی آفیسران کو بازیاب کرا کر انہیں واشک ہیڈکواٹر میں ڈیوٹی دینے اور انکی دفاتر کو فعال کرانے کیلئے اقدامات اٹھائے
تاکہ غریب عوام کی مشکلات میں کمی ہو اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام واشک کے تحصیلی امیر مفتی محمد حمزہ،جمعیت علماء اسلام واشک ڈپٹی جنرل سیکریٹری حافظ عبدالقائر،میر ناصر قمبری،حافظ کلیم اللہ وہ دیگر بھی موجود تھے۔