کوئٹہ : تحفظ آئین پاکستان موومنٹ کے زیر اہتمام 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ممبران کو ہراساں کرکے اغواء،پیسے کا لالچ دینے اور اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے خلاف جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے غلام نبی مری، زین العابدین خلجی سمیت دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فارم 47 کے ذریعے وجود میں آنے والی حکومت دھونس دھمکیاں، گرفتاریاں، لالچ اور اغواء جیسے ماورائے آئین و قانون اقدامات کرکے اقتدار کو طول دینے والے عوام کے خیر خواہ نہیں بلکہ اقتدار پر براجمان رہ کر اپنی مرضی کے فیصلے کرواکر ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں
جس سے پارلیمنٹ بے توقیر ہوکر رہ جائے گی اورجعلی حکمران اپنی مرضی کے فیصلے کرواکر چند وقت تو گزار سکتے ہیں لیکن مستقبل قریب میں اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر قانونی اقدامات کے سامنے ہم کسی صورت سرخم تسلیم نہیں کریں گے جعلی طریقے سے اقلیت سے بننے والی حکومت اکثریت کو دیوار سے لگاکر خرید و فروخت اور دھونس دھمکی کے ذریعے جبراً 26 ویں آئینی ترمیم پاس کرانے کے مثبت نتائج مرتب نہیں ہوں گے اور من پسند ترامیم حکمرانوں اور چند اشخاص کو ذاتی فائدے کے سوا اس میں تباہی ہی تباہی نظر آرہی ہے۔
تمام مسائل کا حل پر امن طریقے سے نکالنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
کوئی بھی ملک آئین کے ذریعے ہی ملک چلتا ہے اور اگر اس میں ذاتی پسند و ناپسند کا برتاؤ روا رکھیں گے تو اس سے وقتی طور پر کچھ لوگوں کو فائدہ ہوگا لیکن عوام اور آنے والے وقت میں براجمان حکمران اپنے کئے کی سزا بھگتیں گے۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق اور دھونس دھمکیوں کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے منتشر ہوگئے۔
Leave a Reply