کوئٹہ : صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتیران نے کہا ہے کہ بجلی کا مسئلہ بلوچستان کے تمام علاقوں کا ہے۔
بلوچستان کے چند ساحلی اور بارڈر علاقے چھوڑ کر دیگر علاقوں کی معشیت زراعت پر منحصر ہے
اور زراعت کا دارو مدار مکمل طور پر بجلی پر منحصر ہے جبکہ بلوچستان کے دیہاتوں میں 3گھنٹے بجلی میسر بقایا 21 گھنٹے بجلی میسر نہیں جبکہ اس کے برعکس کوئٹہ درالحکومت بلوچستان میں 7 گھنٹے بجلی میسر ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسمبلی فلور پر اجلاس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ لاہور میں بھی میرا گھر ہے لیکن وہاں پر 2 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ نہیں ہے میں اسمبلی میں پیش ہونے والی اس قردار کی حمایت کرتا ہوں میرے ساتھی نے جو بجلی کی لوڈشیڈنگ کیلے آواز اٹھائی ہے
میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے پورے بلوچستان کے عوام کی آواز اٹھائی ہے۔ صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو بجلی کے بلوں میں بھی ریلیف دیا جاے
اور عام عوا م کو ایکسٹرا چارجز پر بھی ریلیف دیا جاے اورا س فلور کی توسط سے میں متعلقہ حکام سے کہوں گا کہ بلوچستان کے عوام کو بجلی فرا ہم کی جائے تا کہ بلوچستان کے عوام کا ذریعہ معیشت برقرار رہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تو جموری حکومت ہے لیکن جب ماضی میں ڈیکٹیٹر شپ تھی تو میرے حلقے کے عوام نے بجلی کی مد میں بہت سی تکالیف برداشت کی ہے جنکو میں بیان نہیں کر سکتا ۔ لہٰذا میں اس کی بھر پور حمایت کرتا ہوں صوبائی وزیر نے مولانا عبدالواسع کو جمعیتعلمائاسلام کا امیر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
Leave a Reply