|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2024

کوئٹہ: حکومت پاکستان نے گوادر فری زون اور سرمایہ کاری کو بھرپور فروغ دینے کے لئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، کسٹم اینڈ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ بلوچستان کے طے کردہ ریگولیٹری فریم ورک کے تحت گوادر فری زون نارتھ اور گوادر فری زون ساوتھ میں کسٹم فری گاڑیوں کی درآمد کی اجازت د ے دی وزارت میری ٹائم افیئرز نے گوادر فری زون اور اس کی آپریٹنگ کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی درآمد کے لیے ریگولیٹری میکانزم کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔

ریگولیٹری فریم ورک فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے نوٹیفکیشن کے ساتھ تشکیل دیا گیا ہے جس کا مقصد گوادر فری زون کو آپریشنل کرنے اور صنعتکاری کے عمل کو تیز کرنا ہے

ترمیم شدہ ریگولیٹری میکانزم کے مطابق فری زون کے سرمایہ کار اپنی تعمیر اور آپریشن کے لئے کسٹم ڈیوٹی فری گاڑیاں درآمد کرنے کے مجاز ہوں گے۔ اس سے بعد میں نئے سرمایہ کاروں کو فری زون میں مزید سرمایہ کاری لانے کی ترغیب ملے گی۔

اس سے قبل گوادر پورٹ اور گوادر فری زون آپریٹر چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کو 2007 میں حکومت پاکستان کے ساتھ ہونے والے رعایتی معاہدے کے مطابق استثنی حاصل تھانظر ثانی شدہ ماڈیول کے ساتھ فری زون کے رعایتی مالکان کو پاکستان کسٹمز ٹیرف (پی سی ٹی) کوڈ کے تحت استثنی حاصل کرنے کے لیے گوادر پورٹ اتھارٹی میں ڈکلیریشن فارم جمع کرانا ہوگا۔

اس کے باوجود درآمد کنندہ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کے مطابق گاڑیوں کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ میں رجسٹر کروائے گادریں

اثنا کابینہ کمیٹی برائے چینی سرمایہ کاری منصوبوں (سی سی او سی آئی پی)درآمدی اور برآمدی پالیسی آرڈر سے استثنی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ فرٹیلائزر سرمایہ کاروں کو بیرون ملک منڈیوں میں شپمنٹ کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔