|

وقتِ اشاعت :   October 22 – 2024

کوئٹہ: سینئر سیاست دان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی ظالم صیہونی ورلڈ آرڈ کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں،

اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے صیہونی ورلڈ آرڈ کے سامنے مفلوج ہیں ایسے میں ایک نئے دور کا آغاز ہونا چاہیے ایک ایسے نظام کا جو دنیا کو امن دے سکے اگر ہم اپنا کردار ادا نہیں کریں گے

تو آئندہ صدی میں بھی ہمارے بچے اس صیہونی غلامی میں زندگی گزاریں گے۔

یہ بات انہوں نے خانہ فرہنگ ایران میں شہید یحییٰ سنوار کی روح کے ایصال ثواب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے حماس اور حزب اللہ کے رہنمائوں یحیٰی سنوار، اسماعیل ہانیہ، شیخ حسن نصراللہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آخری لمحہ تک صیہونی سامراج کے خلاف جنگ لڑی، انہوں نے کہا کہ فلسطین کے ایک سات سالہ بچہ کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ اپنی تین سالہ بہن کو اٹھائے جارہا ہے اور دونوں زخمی ہیں،ایک سال کے دوران بیسیوں مرتبہ فلسطینیوں نے ہجرت کی اور ہر جگہ لاشیں بکھری پڑی ہیں

لیکن فلسطینیوں کا عقیدہ مضبوط ہے اور ایک دن ہم بھی جوابدہ ہوں گے،انہوں نے کہا کہ فلسطین، لبنان، شام کی سرزمین پرشیعہ سنی علماء اور مجاہدین نے شہادت قبول کی انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو ظلم و جبر ہورہا ہے ایسے میں مسلم حکمران اس لیے خاموش ہیں کیوں کہ وہ اپنے اپنے ممالک میں اس قسم کے ظلم کے مرتکب ہورہے ہیں،

عالم اسلام کے حکمران اپنے وسائل شکار اور محلات پر خرچ کررہے ہیں ان کی بے حسی کو دیکھتے ہوئے دکھ ہوتا ہے مسلم حکمران دنیا میں اسلامی انقلاب اور امن سے خائف ہیں اوروہ کسی اور کے ایجنٹ ہیں، امت مسلمہ کو اٹھ کھڑے ہوکر اپنے حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنی چائیے،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے میں ناکام ہے،

اسلامی ممالک کو او آئی سی کا اجلاس طلب کرکے اقوام متحدہ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں پر ہونے والئے ظلم کو روکنے کیلئے ہر شخص کو اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سنی اور شیعہ علماء، سیاسی کارکن، اہل دانش یکجا ہوکر اس صورتحال سے نکلنے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔