کوئٹہ: کوئٹہ سولر مخالف زمیندار اتحادکمیٹی کے چیئرمین محمدافضل کاکڑ نے سولر کے ذریعے 11سو فٹ گہرائی سے پانی نکالنامشکل ہے
جس سے زراعت تباہ ہوجائے گی ہم زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پرمنتقل کرنے کے حق میں نہیں ہیں اورنہ ہی زمیندارایکشن کمیٹی ہمارے بارے میں حکومت سے فیصلے کااختیار رکھتی ہے ہم سولر بارے حکومت کے ساتھ انکے معاہدے کو مستردکرتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں ہمارے زرعی ٹیوب ویلوں کا واٹر لیول بہت گہرائی میں چلا گیاہے زمیندار 1100فٹ گہرائی سے پانی نکال کر باغات اورفصلات کو سیراب کرتے ہیں اوربڑی مشکل سے اپنی زمینداری برقراررکھے ہوئے ہیں جوکہ ہماری اہل و عیال کا واحدذریعہ معاش ہے۔
انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہرمیں سولرکے ذریعے گہرائی سے پانی نکالناناممکن ہے اور اگر بادل آجائیں تو سولر بھی کام نہیں کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سولر سسٹم ہماری زراعت کودرکارپانی کسی صورت پورا نہیں کرسکتا شمسی توانائی پر منتقلی سے ہماری فصلیں اور باغات تباہ اورخشک ہونے کاخطرہ ہے جس سے زمینداراورانکے خاندان نان شبینہ کے محتاج ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہرمیں کوئی بھی غیرقانونی زرعی ٹیوب ویل نہیں ہے ہم باقاعدگی سے ہرماہ کیسکو بل ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ سے باہرجہاں پر واٹر لیول نزدیک ہے اور جہاں سولر کارآمد ہے وہاں کے ٹیوب ویلوں کو بے شک سولر سسٹم پرمنتقل کیاجائے ہم اسکی حمایت کریں گے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان،سیکرٹری توانائی ڈویژن،کیسکو چیف سے اپیل کی کہ کوئٹہ کے زرعی ٹیو ب ویلوں کو سولر سسٹم پرمنتقلی سے مستشنیٰ قراردیاجائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ زمیندارایکشن کمیٹی تمام زمینداروں کی نمائندہ تنظیم نہیں ہے اورہم ہی ہم سولر بارے انکے حکومت سے کئے گئے معاہدے کو تسلیم کرتے ہیں۔