کوئٹہ : وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج اور کوئٹہ شہر کی خوبصورتی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات، پراجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج رفیق احمد، ڈی جی کیو ڈی اے عسکر خان، اور اسپیشل سیکرٹری خزانہ اورنگزیب خان کاسی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو پروجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج رفیق احمد اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج پر پیشرفت اور شہر میں خوبصورتی سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی۔
سیکرٹری مواصلات لعل جان جعفر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ اندرون شہر میں سڑکوں کی بحالی جاری ہے اور جلد تمام سڑکوں کی کارپٹنگ مکمل کر دی جائے گی۔
اجلاس کو کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایئرپورٹ روڈ کی خوبصورتی اور تزین و آرائش کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایئرپورٹ روڈ پر کام کی سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام کام کی رفتار کو تیز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ شہر میں لگائے گئے مختلف تاریخی مجسموں اور پارکوں کو منشیات کے عادی افراد کے باعث نقصان پہنچتا ہے، جس کے لیے ضروری ہے کہ منشیات بحالی مراکز کو فعال بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اس سلسلے میں خصوصی اقدامات کرے اور نجی رضاکاروں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ منصوبوں کے لیے فنڈنگ کی کمی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ متعین کردہ وقت میں کام مکمل ہو۔
وزیراعلیٰ نے شہر میں پیدا ہونے والے کچرے کو بروقت ٹھکانے لگانے اور صفائی کا خاص خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں کوئٹہ شہر میں واکنگ سٹریٹ کے قیام سے متعلق مختلف مجوزہ منصوبوں پر غور کیا گیا اور جلد اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں صوبے میں لینڈ مافیاء کے خلاف کارروائی کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے لینڈ مافیاء کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے قبضہ مافیاء سے تمام مقبوضہ اراضیات واگزار کرانے کی ہدایت کی۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کوئی قانون سے بالا تر نہیں، قبضہ گیروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔
اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چشمہ اچوزئی میں قبضہ مافیاء سے اراضی واگزار کرالی گئی ہے اور تمام تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں۔
اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی، چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس بلوچستان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ڈی آئی خان کے علاقے درازندہ میں فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فورسز دہشت گردی کی عفریت سے نمٹنے کے لیے پوری بہادری سے لڑ رہی ہیں۔
قومی سالمیت کی اس جنگ میں فورسز کے بہادر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ملک و قوم کے دفاع کو یقینی بنایا ہے۔
فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوانوں کی شہادت فورسز کی طویل قربانیوں کا تسلسل ہے، پوری قوم اپنی سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔
اپنے جاری ایک بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے درازندہ میں جام شہادت نوش کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو اپنے شہداء پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی لازوال قربانیوں کے باعث وطن عزیز کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
میر سرفراز بگٹی نے شہداء کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کا ہر فرد اپنے شہداء کے خون کے ہر قطرے کا مقروض ہے۔