|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2024

ڈھاڈر: سینئر سیاستدان سابق وفاقی و صوبائی وزیر سردار یار محمد رند نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل پر قائم کئے گئے خود ساختہ مقدمات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہلِ اقتدار کی احمقانہ روش جاری ہے

بلوچستان کی ایک بہت بڑی قوم پرست جماعت کو لمحہ بہ لمحہ فیڈریشن کی سیاست سے برگشتہ کرنے والی یہ روش بلوچستان کے لوگوں کو یہ ادراک کروانے کے لئے کافی ہے کہ سر فیس کی سیاست کا دائرہ بلوچوں کے لئے تنگ کرنے والے بلوچ نوجوانوں کو بغاوت کی جانب راغب کر رہے ہیں حال ہی میں اپنی پسند کی آئینی ترمیم کے لئے سیاست دانوں کو جس طرح دباؤ میں لے کر ووٹ لئے گئے،

اس کا شکار بی این پی مینگل کے دو سینیٹرز کو بھی بنایا گیا اور پھر ان ارکان کی پریس کانفرنس اور اس کے بعد دوبارہ بیانات سے متنفر ہونا ایک عام سیاسی کارکن کے لئے یہ عقدہ کھولنے کے لئے کافی ہے

کہ یہ سب نادیدہ قوتوں کے فلاپ ڈراموں کا ایک تسلسل تھا۔ اس کے بعد سردار اختر جان مینگل اور انکے قریبی ساتھیوں پر مقدمات اور بلا جواز پکڑ دھکڑ ان قوتوں کی حواس باختگی کا حقیقی مظہر ہے حالانکہ بلوچوں نے دار پر چڑھنا قبول کیا ہے

لیکن اصولوں پر سودا بازی منظور نہیں کی سردار یار محمد رند نے موجودہ صورتحال پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سردار اختر جان مینگل کو اپنی پوری حمایت کا یقین دلایا ہے