اورماڑہ : اورماڑہ کے سمندری حدود میں سات ٹرالرز میں موجود مسلح افراد نے فشریز ٹیم پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر دیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اورماڑہ سہراب مگسی بھی فشریز ٹیم کے ہمراہ موجود،
تفصیلات کے مطابق اورماڑہ کے سمندری حدود میں ٹرالرز اور واہرنیٹ لانچوں کی جانب سے غیر قانونی طور پر سمندری حیاتیات کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے
ہفتے کی صبح مقام ماہی گیروں اور نیو انجمن ماہیگیران اورماڑہ کی جانب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اورماڑہ سہراب مگسی کو اطلاع دی گئی کہ اورماڑہ کے سمندری حدود منیجی، زنڈیں ریک اور کوہ پچ کے مقام پر بڑی تعداد میں ٹرالنگ ہو رہی ہے جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اورماڑہ اپنی ٹیم کے ہمراہ مذکورہ مقامات پر پہنچے جہاں ان پر سات ٹرالرز میں موجود مسلح افراد نے برائے راست حملہ کر دیا۔
فشریز ٹیم اور مسلح ٹرالرز مافیا کے درمیان وقتا فوقتا فائرنگ کا تبادلہ جاری رہنے کے بعد ابتدائی حملوں میں تین ٹرالرز بھاگنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ دیگر چار ٹرالرز کی جانب ہفتے کی شام تک فشریز ٹیم پر حملے جاری رہے۔
اس دوران اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اورماڑہ سہراب مگسی نے بتایا ہے کہ سات مسلح ٹرالرز مافیا کی جانب سے ہفتے کی صبح گیارہ بجے ان پر حملہ شروع کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح ٹرالرز مافیا کے پاس کلاشن کوف اور پستول موجود تھے
جن سے وہ برائے راست ہم پر فائرنگ کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دن بھر دونوں اطراف سے وقتا فوقتا جاری رہنے والی فائرنگ کے دوران ہم نے پاک بحریہ اور پی ایم ایس اے سے بھی مدد کی اپیل کی تھی۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اورماڑہ نے بتایا کہ مذکورہ ٹرالرز شینو، یارو، رنگین اور ملک نامی مالکان کے تھے جنہوں نے ہم پر حملہ کیا تھا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز نے مزید بتایا کہ سیدھی گولیاں چلنے کی وجہ سے ہماری ٹیم ٹرالرز کے قریب نہ جا سکی جس سے مذکورہ حملہ آور ٹرالرز کے نام معلوم نہ ہو سکے۔
واضح رہے گزشتہ چند دنوں سے اورماڑہ کے سمندری حدود میں ٹرالرز اور واہر نیٹ لانچوں کی جانب سے مختلف مقامات پر سمندری حیاتیات کی بے دریغ اور بے رحمانہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔
Leave a Reply