|

وقتِ اشاعت :   October 30 – 2024

کوئٹہ :  گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبے سماجی ترقی کے وہ جڑواں ستون ہیں جو ہمارے جسمانی اور ذہنی منظرنامے کو بدلتے ہیں

اور ایک روشن مستقبل کی تشکیل کرتے ہیں۔

ان دونوں شعبوں میں زیادہ قابل، دیانتدار اور پیشہ ورانہ ماہرین افراد کی اشد ضرورت ہے دونوں شعبوں میں ہمیں تعداد کی بجائے استعداد بڑھانے پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی کیونکہ جدید تربیت فراہم اور استعداد کار میں اضافہ کرنے سے اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے،

مقررہ اہداف کے حاصل کرنے اور ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے مہارتوں اور صلاحیتوں کا بہترین وسیلہ ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس آف بلوچستان کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہر مہذب معاشرہ میں استاد کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے

اور ایک استاد احترام مذہب، جغرافیہ اور رنگ تک محدود نہیں کیا جا سکتا.

اساتذہ علم و دانش کی روشنی پھیلانے میں روشنی کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں. اسی لیے دنیا کے ہر معاشرے میں استاد کو ایک نہایت قابل احترام مقام حاصل ہے. گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ صوبہ کے دورافتادہ اضلاع کے اساتذہ کو جدید تربیت دینا لائق تحسین عمل ہے. اس سلسلے میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اساتذہ کرام کو تمام ضروری سہولیات فراہم کریں. بلوچستان میں خواتین اساتذہ معاشی تنگدستی اور ضروری سہولیات کے فقدان کے باوجود نہایت دیانتداری سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں انہوں نے کہا کہ ایجوکیشن سیکٹر پر موجودہ حکومت کی کڑی نظر ہے

اور صوبہ کے تمام طلبا و طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے. گورنر بلوچستان اساتذہ اور والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت آپ کو ملکر طلبا و طالبات کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی مناسب تربیت اور اخلاق سنوارنے پر بھی توجہ دیں. یہ بات واضح ہے کہ ایک استاد کا اثر صرف ایک کلاس روم تک محدود نہیں ہے بلکہ استاد کے کردار و شخصیت کے اثرات پوری زندگی نمایاں رہتے ہیں. آخر میں گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہمارے تعلیمی اداروں کے اساتذہ کرام کے استعداد کار کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *