|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

کوئٹہ : واٹر اینڈ سینیٹیشن اتھارٹی (واسا) کوئٹہ کے مزدوروں اور ملازمین نے اوزار چھوڑ احتجاج شروع کر دیا

کوئٹہ شہر سمیت اندرون کوئٹہ تمام گنجان آباد علاقوں میں پانی کی سپلائی بند ہو گئی تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان کی جانب سے بجٹ 2024 میں اعلان کردہ 25 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کوئٹہ کے تمام چھوٹی بڑی اتھارٹیوں اور پورے بلوچستان میں تمام محکموں کو ادا کر دیا گیا ہے

 مگر محکمہ واسا کوئٹہ کے مزدور اور ملازمین خاص طور پر ٹیوب ویل اور واٹر سپلائیوں میں کام کرنے والے مزدور اس سہولت سے تاحال محروم ہیں محکمہ واسا کی انتظامیہ ایم ڈی واسا ۔

صوبائی وزیر واسا محکمہ کے اعلی افسران اور محکمہ فناناس کو تحریری آگاہی اور چار ماہ سے دفاتر کے چکر لگانے کے باوجود مسئہ حل نہ ہونے تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کے خلاف محکمہ واسہ کے تمام مزدوروں اور ملازمین نے گزشتہ روز اوزار چھوڑ احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

صوبے کے تمام محکموں اور اتھارٹیز کو 25 فیصد اضافہ شدہ تنخواہ ادا کردی گئی ہے صرف محکمہ واسا کے لازمین 25 فیصد اڈہاک الائونس کیوں نہیں دیا جارہا ہے اوزار چھوڑ احتجاج پر عمل درامد کرتے ہوئے ٹیوب ویلز اور واٹر سپلائیوں کو بند کر دیا جس سے کوئٹہ شہر میں پانی کا بحران سنکین ہوگیا ہے ۔

واسا کے مزدوروں نے وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے تمام محکموں کی طرح 25 فیصدیڈہاک ریلیف الائونس دیا جائے ۔

دوسری جانب بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر ممتاز مزدور رہنما خان زمان نے محکمہ واسا کے مزدوروں کوبجٹ 2024 میں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 25 فیصدا یڈہاک ریلیف الائونس ادا نہ کرنے کی شدد مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ فنانس اور محکمہ واسا کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے معاملہ اور اہم مسئلہ چار ماہ سے حل نہیں کیا گیا

جو لیبر قوانین اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ حکومت فوری طور پر ملازمین کا مطالبہ تسلیم کرے ۔ بلوچستان لیبر فیڈریشن اپنے مزدوروں و ملازمین کے حقوق و مسائل سے غافل نہیں ۔ مسائل کے حل کیلئے بلوچستان بھر میں احتجاج اور جدو جہد کی کال دینگے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *