|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2024

تربت:  بلوچستان سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما وسیم نے مند مہیر میں دھرنا گاہ سے پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے فوری طور پر سیکیورٹی فورسز کو لوگوں کی رہائش گاہیں

خالی کرکے واپس جانے اور گھروں پر قبضہ کرکے چوکی بنانے کے خلاف کل 8 نومبر کو ضلع کیچ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔

مند مہیر میں علاقہ مکینوں کی جانب سے گذشتہ 7 دنوں سے دھرنا دیا جارہا ہے جب کہ لوگوں نے مند ردیگ سے بارڈر جانے والی شاہراہ بھی بلاک کررکھا ہے

جس سے بڑے پیمانے پر ایک ہفتے سے تجارتی مقاصد کے لیے جانے والی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔گلزار دوست نے دھرنا گاہ میں سیکڑوں خواتین و بچوں اور مردوں کی موجودگی میں کل پورے کیچ میں گھروں پر قبضہ اور وہاں چوکیاں بنانے کے خلاف شٹرڈاؤن کا اعلان کیا

اور کہا کہ اگر ایف سی نے منیرہ نامی خاتون کی رہائش گاہ پر چوکی ختم کرکے گھر خالی نہیں کی تو مند مہیر کے لوگوں کے ساتھ مل کر اس مکان کا محاصرہ کریں گے اور فورسز اہلکاروں کے لیے آنے والی خوراک کی ترسیل روک دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کافی عرصہ سے منیرہ نامی خاتون کے گھر پر غیر قانونی قبضہ کرکے وہاں چوکی بنائی گئی ہے جس سے لوگوں میں اضطراب پایا جاتا ہے گھر کے مالک اور علاقہ کے لوگوں نے کئی مرتبہ چوکی ختم کرنے کی درخواست کی ہے

مگر سیکیورٹی فورسز اسے خالی نہیں کررہے ہیں مجبوراً لوگوں نے ایک ہفتے سے مہیر میں پاک ایران ردیگ بارڈر کی مین شاہراہ بند کرکے دھرنا دیا ہے اس دھرنا میں پورا علاقہ شامل ہے

لیکن افسوس ہے کہ ابھی تک ان مطالبہ نہیں مانا جارہا اور ناہی حکومت یا کسی اور نے لوگوں سے ملاقات کرکے انہیں تسلی تک دینے کی توفیق کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس عوامی دھرنا کو سبوتاڑ کرنے کے لیے کئی

طرح کے حربے استعمال کیے گئے نام نہاد عمائدین اور قبائلی شخصیات سمیت عوامی نمائندوں کے رشتہ داروں کو بھیج کر دھرنا ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لوگوں کو جھوٹی تسلی اور دہمکیاں دی گئیں مگر مسلہ حل نہیں کیا جارہا جو تشویش کا باعث ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ کل کے شٹرڈاؤن ہڑتال کے بعد بھی اگر ہمارا مطالبہ مان کر گھر خالی نہیں کیا گیا تو اگلا لائحہ عمل سخت ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *