|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2024

لورالائی:  پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین و اپوزیشن اتحاد ”تحریک تحفظ آئین پاکستان” کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمودخان اچکزئی نے لورالائی ڈویژن کے اولسی جرگہ کے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ملک بھر میں روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، جس میں بے گناہ شہریوں خصوصاً پشتونوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ اس صورتحال پر بے بس ہے، اور ریاست اور اس کے ادارے عوام کے سامنے جواب دہی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہر دہشت گردی کے واقعے کے بعد الٹا عوام کو مزید سختیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے،

اور سیکورٹی کے نام پر ان کی سیاسی اور شہری آزادیوں پر قدغن لگائی جاتی ہے۔

لورالائی ڈویژن کے اولسی جرگے کی صدارت پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کی جس میں ہزاروں قبائلی عمائدین /زعماء ، مختلف مکتبہ فکر کے معززین نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے سرانجام دیئے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے پشتونوں کے پاس اپنے اتحاد کو مضبوط کرنے اور جرگوں کا انعقاد کرکے اپنا لائحہ عمل بنانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئلے کی کانوں میں ایف سی اور دیگر سیکورٹی اداروں کی ناک کے نیچے روزانہ کی بنیاد پر مزدوروں کا قتل عام ہو رہا ہے، ٹرکوں کو جلایا جا رہا ہے، اور بھتہ طلب کیا جا رہا ہے۔

آج کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر درجنوں معصوم شہری دہشتگردی کا نشانہ بنے۔ ان واقعات کے باوجود سیکورٹی ادارے اور حکومت رسمی مذمتی بیانات جاری کرکے اپنے اپ کو بری الزمہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف آئین پاکستان فوجی اور سول بیوروکریسی کو سیاست میں مداخلت سے منع کرتا ہے، دوسری طرف کور کمانڈر اور آئی جی ایف سی جرگے منعقد کر رہے ہیں،

جو ایک سیاسی عمل ہے۔ محمود خان اچکزئی نے اس بات پر بھی مذمت کی کہ فورسز اور خفیہ ایجنسیاں عوام کو جرگوں کے انعقاد سے روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جب خفیہ ایجنسیاں اپنے مفادات کے لیے کام کرتی ہیں تو وہ مشکل سے مشکل مسائل کا حل نکال لیتی ہیں،

لیکن دہشت گردی کی روک تھام میں وہ ناکام رہی ہیں۔

انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ارد گرد سیکورٹی فورسز موجود ہوں تو دہشت گرد کیسے اتنی بڑی کارروائیاں انجام دے کر فرار ہو جاتے ہیں، اور فورسز کو اس کی خبر تک نہیں ہوتی۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ عالمی اور خطے کی سیاسی بے یقینی کے دور میں پاکستانی خفیہ ایجنسیاں اپوزیشن رہنماؤں، کارکنوں اور پارلیمنٹیرینز کے پیچھے ہیں، کہ وہ کس سے ملے، کس نے 8 فروری کے انتخابات پر تنقید کی، یا پارلیمنٹ میں ان کے مرضی کے خلاف ووٹ دیا۔محمودخان اچکزئی نے کہا کہ پشتون ایک اچھے مسلمان ہیں اور کسی بھی قوم سے دشمنی نہیں رکھتے،

لیکن پھر بھی ان کا خون ناحق بہایا جا رہا ہے۔ پشتونوں کا مسئلہ نہ نسلی ہے، نہ مذہبی، بلکہ یہ مسئلہ پشتونوں کے وسائل سے بھرپور اور اسٹریٹجک اعتبار سے اہم وطن اور ان کی خود مختیاری کی حق کا ہے۔آخر میں، اچکزئی صاحب نے ژوب اور کوئٹہ ڈویژن کے سطح پر بھی عوامی امن جرگوں کے انعقاد کا اعلان کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *