لورالائی: آئین تحفظ پاکستان کے سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ24نومبر کو ژوب ڈویژن میں جرگہ ہوگا ۔
ہم پاکستان توڑنا نہیں چاہتے،لیکن ہم غلام کی زندگی بھی نہیں گزاریں گے اگر ایف سی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی،ہم اپنے وطن کی خود حفاظت کر سکتے ہیں جو لوگ افغانستان کی استقلال پر ناراض نہ ہوں،
وہ مسلمان نہیں ہے انقلاب غریب آدمی کے گھر میں ہے،
وہ خشک روٹی کھائے گا لیکن بھیک نہیں مانگتا ہے ہم پاکستان کو کہنا چاہتے ہیں ہمیں مجبور نہ کیا جائے ورنہ ہم جہانی عدالتوں کا رخ کریں گے جنوبی پشتونخوا میں زمین آلاٹ کی گئی ہیں ان تمام آلاٹمنٹس کو کینسل کیا جائے،اگر نہیں ہوتا ہم تحریک چلائیں گے
حافظ صاحب آہیں قران پر قسم اٹھائیں کہ جن کے وسائل ہیں ان پر ان لوگوں کا حق ہوگا گارنٹی دیتا ہوں پاکستان میں دہشتگردی نہیں ہوگی ان خیالات کا اظہارلورالائی ڈیوژن کے عوامی جرگے کے دوسرے روز سے محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان توڑنا نہیں چاہتے،
لیکن ہم غلام کی زندگی بھی نہیں گزاریں گے ڈونلڈ ٹرمپ پر جب گولی چلی تو چوبیس گھنٹوں کے اندر حملہ اور کا پتا چل جاتا ہے ہم درجنوں کے حساب سے مرتے ہیں،نہ کوئی ڈی سی استعفٰی دیتا ہے نہ ہی کوئی اور دیتا ہے اگر پولیس کے نظام کو بننے دیا جائے تو چند گھنٹوں کے اندر حملہ اوروں کا پتا بتا سکتے ہیں اگر ایف سی کھوج کا کام نہیں کرسکتی،
تو ہمیں اپنا نظام بنانا ہوگااگر ایف سی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی،ہم اپنے وطن کی خود حفاظت کر سکتے ہیںسب کہتے ہیں پاکستان کا مطب کیا لیکن دوسری جانب مردار ووٹ لینے کیلئے 70،70 کروڑ روپے لیتے ہیںیہ جرگہ بنو ںجرگے کے تمام نکات کی حمایت کرتی ہے
ہمارے وطن کی ہر بدی اور ہر برائی،جرگوں کے ذریعے ختم ہو سکتے ہیںپارٹی بدلنا بری بات نہیں لیکن اگر آپ کسی کی بات سے مختلف بات کریں تو عزت اتارنے پر آتے ہیں میں خیبر جرگہ میں بھی اسی لیے نہیں گیا اور نہ اس پر پشیماں ہوںجو لوگ افغانستان کی استقلال پر ناراض نہ ہوں،وہ مسلمان نہیں ہے انقلاب غریب آدمی کے گھر میں ہے،وہ خشک روٹی کھائے گا
لیکن بھیک نہیں مانگتا ہے وہ طالب جو افغانستان کی استقلال پر سودا نہیں کرتا وہ زندہ آبادجنوبی پشتونخوا میں 200،200 کلومیٹر کی زمین آلاٹ کی گئی ہیںیہ جرگہ مطالبہ کرتی ہے
ان تمام آلاٹمنٹس کو کینسل کیا جائے،اگر نہیں ہوتا ہم تحریک چلائیں گے اگر کوئی پاکستان کو چلانا چاہتا ہے
اسکا راستہ یہ نہیں ہے کور کمانڈر سمیت تمام آرمی نے وعدہ کیا حلف کے ذریعے کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے کور کمانڈر کا جلسہ بلانا غیر آئینی ہے آپ کا کام جرگے بلانا نہیں ہے بلکہ سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق ایجنسیوں کے ساتھ تھے جب کہا گیا کہ لوگوں کے فونز کو ٹیپ کیا جائے،انہوں نے کہا ہے کہ حافظ صاحب آہیں قران پر قسم اٹھائیں کہ جن کے وسائل ہیں ان پر ان لوگوں کا حق ہوگامیں گارنٹی دیتا یوں اگر آپ ایسا کریں تو پاکستان میں دہشتگردی نہیں ہوگی
ہم پاکستان کو کہنا چاہتے ہیں ہمیں مجبور نہ کیا جائے ورنہ ہم جہانی عدالتوں کا رخ کریں گے
لورلائی جرگہ کسی کے ساتھ دشمنی کے تحت جرگہ نے نہیں بلایا ہے بلوچستان کے حا لات ایک جرگے سے حل نہیں ہوگا24نومبر ژو پ ڈویژن میں جرگا ہوگا اس کے بعد پھر دیگر پشتون علاقوں میں جرگ منعقد کیے جائیں گے پشتون وطن لہو لوہان ہے میں تمام پارٹیوں اور پشتون کابرین سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں یکجا وہ کر ان مسائل کا سامنا کرنا ہوگا
ہم اپنے قومی مساہل جرگے کے ذریعے حل کرینگے نا ہم چیف جسٹس کے پاس جاینگے نہ کسی وکیل کے پاس جاینگے ہم اپنے مسلے نواب ایاز جوگیزئی سے سربرائی میں یہ جرگہ حل کریگا
Leave a Reply