|

وقتِ اشاعت :   November 13 – 2024

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک بلو چ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں2024 کی طرح الیکشن ہوا

توبلوچ علاقوں میں الیکشن نہیں ہوگانہ کوئی حصہ لے گابلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ لاپتا افراد کا ہے روزانہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں بند ہے

نوجوانوں کوزیادہ سے زیادہ ملازمتیں اور بلوچستان کے وسائل کو بلوچستان پہ خرچ کرنا چاہیے ملٹن آرگنائزیشن کا کنٹرول نوجوانوں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے

نوابزادہ براہمداغ بگٹی سے مزکرات میںمطالبات عوامی نوعیت کے تحت تھے صوبائی حکومت پورا کر سکتا تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر مالک بلو چ نے کہا ہے کہ میں نے بحثیت وزیرعلی بلوچستان بیرون ملک جاکر نوابزادہ براہمداغ بگٹی سیمزاکرات کیے اس وقت 70سے 80فیصد مذاکرات کامیابی ہوئے لیکن یہ لوگوں ن بیک فٹ پر چلے گئے

میں سمجھتا ہوں کہ ٓاپ کو بیک ڈور چینل پہ بات چیت کرنی چاہیے یہاں ریفارم کرنی چاہیے نوجوانوں کوزیادہ سے زیادہ ملازمتیں دینی چاہیے بلوچستان کے وسائل کو بلوچستان پہ خرچ کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک دن کا کام نہیں ہے

اس میں ملٹی ڈائمنشن سٹریٹجی کی ضرورت ہے بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ لاپتا افراد کا ہے روزانہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں بند ہے

بلوچستان نے باڈرز بند ہے لوگ بے روزگار ہے اس وقت اسلام آباد میں آل پارٹیز ایک کانفرنس ہوئی جس میں پاکستان کے عسکری اور پولیٹیکل قیادت نے مجھے اختیار دی

کہ آپ جا کے مزاکرات کر لیں تو ہم نے بات چیت شروع کی میں نے کہا آج کے بعدآپ پاکستان کے سیکیورٹی ریٹ کو چیلنج نہیں کر رینگے پاکستان کے آئین کو مانے اور ان کے جو مطالبات ہیں٫

وہ عوامی نوعیت کے تحت تھے جس کو صوبائی حکومت پورا کر سکتا تھا نوابزادہ براہمداغ بگٹی نے ہمیں رسپانس دی

ہمارے رواج کے مطابق ہماری مہمان نوازی کی اب تو چیزیں اور خراب ہو گئی نوجوانوں کے ہاتھ میں آگیا ہے ملٹن آرگنائزیشن بی ایل اے بی ایل ایف ہے اب پورانوجوانوں کی کنٹرول میں ہے س زمانے میں جب میں تھا وہ زیادہ آسان تھا

لیکن پھر بھی آپ جب تک اصلاحات نہیں کریں گے جسے لاپتہ افراد کا مسئلہ ہے اس کو کیوں آپ لاپتہ کرتے ہیں اس کو آپ تھانوں میں رکھیں

جیلوں میں رکھیں ان کا ٹرائل کر لیں دیکھیں اگر اپ اس کو اس طرح دیکھیں کہ اگر مکمل سچ نہیں ہے تو ایک حد تک تو لوگ سچے ہے روزانہ ہمارے علاقوں میں خاص طور پر جو مکران ہے

آواران خضدار کراچی لاہور اسلام آباد میں لاپتہ ہوتے دو تین دن کے بعد آ جاتے ہیں کچھ غائب ہو جاتے ہیں 10 آدمی اٹھاتے ہیں چار چھوڑتے ہیں چھ رکھ لیتے ہیں یہ تو کامن پریکٹس ہے

یہاں پہ میرے خیال میں تو اس کے لیے ہماری مختلف فورم میں یہی تجویز تھی

کہ جی اپ مہربانی کر کے ان کو جیلوں میں رکھیں تاکہ ان کے والدین خاندان مطمئن ہو آپ ان کو قانون کے مطابق حل کریں بلوچستان میںاگر2024 کی طرح الیکشن ہواتو میں سمجھتا ہوں کہ بلوچ علاقوں میں تو کوئی الیکشن نہیں ہوگا پھر کوئی حصہ نہیں لے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *